Urdu News

رنوں کا پہاڑ کھڑا کرنے کے باوجود بھی سرفراز خان کو ٹیم انڈیا میں نہیں مل رہی ہے انٹری

سرفراز خان

ہندوستانی ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کھیل رہی ہے لیکن سب کی نظریں فروری میں آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی ٹیسٹ سیریز پر لگی ہوئی ہیں۔

یہ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے اور بڑی ٹیم سے مقابلے کے لیے بہت اہم ہونے جا رہی ہے۔ ٹیم انڈیا میں کس کو موقع ملتا ہے اور کس کو نہیں اس پر بحث جاری ہے۔ ادھر 25 سالہ سرفراز خان کے حوالے سے گزشتہ چند روز سے بازار گرم ہے۔

کیونکہ سرفراز خان نے گھریلوکرکٹ میں  رنوں کے پہاڑ کھڑے کردیئے ہیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کہ سرفراز خان کو ٹیم انڈیا میں انٹری کیوں نہیں مل رہی ہے۔ کیونکہ سرفراز خان مسلسل رنز بنانے اور بڑا سکور کرنے کے پیمانے پرتوکھرا اتررہے ہیں۔ لیکن انہیں ٹیم انڈیا میں انٹری کیوں نہیں مل رہی ہے۔سرفراز خان کی عمر 25 سال ہے لیکن گھریلو کرکٹ میں ان کے ریکارڈ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے وہ کافی عرصے سے کرکٹ کھیل رہے ہوں۔

اتنی کم عمر میں بھی انہوں نے سنچریوں کی جھڑی لگاچکے ہیں ، لیکن انہیں ٹیم انڈیا میں موقع نہیں مل رہا ہے۔ یہ دلیل بھی دی جا رہی ہے کہ انہیں ٹیم انڈیا کے مڈل آرڈر کے لیے انہیں اور تیارہونا گا ، لیکن اعداد و شمار کچھ اور ہی گواہی دیتے ہیں۔ اگر تجربہ ایک وجہ ہے تویہ سرفراز کے ساتھ ناانصافی ہوگی ، کیونکہ اس وقت ان سے چھوٹے کھلاڑی بھی ٹیم انڈیا میں کھیل رہے ہیں۔

شبھمن گل ، رشبھ پنت ، ایشان کشن جیسے کھلاڑی بھی اسی عمر کے گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اور ٹیم انڈیا کی ٹیسٹ ٹیم میں اپنا ڈیبیو کر رہے ہیں۔ ایک اور دلیل فٹنس کے بارے میں بھی آتی ہے ، کیونکہ سرفراز خان کا وزن زیادہ ہے۔ ٹیم انڈیا حالیہ دنوں میں فٹنس کو لے کر کافی سخت رہی ہے، جس میں یو یو ٹیسٹ جیسے فٹنس ٹیسٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

کئی ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ سرفراز خان کو اپنی فٹنس پر کام کرنا چاہیے (جو وہ کر بھی رہے ہیں) لیکن اگر یہ بھی کوئی وجہ ہے تو اس کا ان کی کارکردگی پر کوئی اثر ہوتا نظر نہیں آتا۔ہندوستان کے عظیم ترین بلے بازوں میں سے ایک سنیل گواسکر نے بھی کہا ہے کہ اگر آپ (سلیکٹرز) ایک پتلا نظر آنے والا لڑکا چاہتے ہیں تو کسی ماڈل کو ڈھونڈیئے،کیونکہ سرفراز خان تواپنے اسی حالت میں رنوں کا پہاڑ بنا رہے ہیں۔

سرفراز خان کے  گھریلو کرکٹ کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو وہ اب تک 37 میچوں کی 54 اننگز میں 3505 رنز بنا چکے ہیں۔ ان کی اوسط 79.65 ہے ، اس دوران ان کے بلے سے 13 سنچریاں ، 9 نصف سنچریاں نکل چکی ہیں۔ سرفراز خان کا سب سے زیادہ سکور 301 ناٹ آؤٹ ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گزشتہ تین رنجی ٹرافی سیزن میں ان کی اوسط 100 سے اوپر رہی ہے۔

سرفراز خان کی آخری چند اننگز

 بمقابلہ دہلی – 125، 0

 بمقابلہ آسام – 28*

 بمقابلہ تمل ناڈو – 162, 15*

 بمقابلہ سوراشٹرا – 75، 20

 بمقابلہ حیدرآباد – 126*

اگر ہم موجودہ ٹیم انڈیا کو دیکھیں اور سرفراز خان کے لیے جگہ تلاش کریں تو وہ مڈل آرڈر میں فٹ ہو سکتے ہیں۔ سرفراز ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی مڈل آرڈر میں کھیلتے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے اسٹار وکٹ کیپر رشبھ پنت ابھی تک زخمی ہیں ، اس لیے سرفراز خان کو ایک قابل اعتماد بلے باز کے طور پر مڈل آرڈر میں جگہ مل سکتی ہے۔ جو لوگ بڑی اور لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ بھی ٹیم کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔

Recommended