Categories: کھیل کود

ہرلین دیول: ایک کیچ سے انگلینڈ سے انڈیا تک دھوم مچانے والی لڑکی کی کہانی

<p dir="RTL">
<strong>سربجیت سنگھ دھالیوال</strong></p>
<p dir="RTL">
<em><strong>بی بی سی پنجابی</strong></em></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں بہترین کیچ پکڑنے والی ہرلین دیول کے نام کی دھوم مچی ہوئی ہے اور ان کے چرچے انگلینڈ سے انڈیا تک ہو رہے ہیں۔</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انڈیا کے وزیر اعظم اور وزیر کھیل سے لے کر پرینکا گاندھی اور سچن ٹنڈولکر تک نے ہرلین کے کیچ کی تعریف کی ہے۔سچن تندولکر نے تو ٹویٹ کرتے ہوئے اسے سال کا بہترین کیچ قرار دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگرچہ انڈیا کی عورتوں کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف یہ میچ ہار گئی لیکن میچ سے زیادہ ہرلین کی بات ہو رہی ہے، حتیٰ کہ انگلش کرکٹ بورڈ کو بھی ہرلین کی تعریف کرنی پڑی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol5.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p>
<section aria-hidden="true" aria-label="2 اشتہار" data-e2e="advertisement" role="region" style="text-align: justify;"></section></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کھیل کے میدان میں ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ جب ہرلین نے باؤنڈری پر انتہائی شاندار کیچ لیا تو اس کے بعد انھیں احساس ہوا کہ ان کا پاؤں باؤنڈری سے آگے جا سکتا ہے اور اس بات کا احساس ہوتے ہی ہرلین نے گراؤنڈ کے اندر گیند اچھال دی اور دوبارہ باؤنڈری کے باہر آ کر کیچ پکڑ لیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
23 برس کی ہرلین کا یہ کیچ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ انھوں نے میچ کے 19ویں اوور میں شیکھا پانڈے کی گیند پر ایمی جونز کا کیچ پکڑا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol1.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p dir="RTL">
<strong>ہرلین اب اپنے خاندان کی پہچان بن گئی ہیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ہرلین کون ہیں؟</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہرلین دیول کا تعلق ضلع پٹیالہ سے ہے جبکہ ان کا ننھیال ضلع سنگرور سے ہے لیکن ہرلین انڈین کرکٹ ٹیم میں ریاست ہماچل پردیش کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ ان کے والدین فی الحال موہالی میں رہتے ہیں۔ہرلین کے والد بی ایس دیول ایک بزنس مین ہیں اور والدہ چرنجیت کور دیول پنجاب حکومت کی ملازم ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہرلین کی والدہ چرنجیت کور نے بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بیٹی بچپن سے ہی کھیلوں میں دلچسپی لیتی تھی وہ سخت محنت اور اپنے شوق کے ساتھ یہاں پہنچی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور کے مطابق ان کے خاندان میں کوئی بھی کھیلوں میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا لیکن ہرلین بچپن سے ہی کھیلوں میں شریک ہوتی تھی۔ ہرلین کو گھر میں ہیری کہہ کر بلایا جاتا ہے اور وہ بچپن میں کرکٹ نہیں بلکہ فٹ بال کھیلتی تھیں۔ان کی والدہ نے بتایا کہ ہرلین چار سال کی عمر سے لڑکوں کے ساتھ فٹ بال کھیلنے لگی تھیں۔صرف یہی نہیں موہالی کے یادویندرا پبلک سکول میں وہ چار سال تک فٹ بال کی بہترین پلیئر بھی رہی تھیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol2.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p dir="RTL">
<strong>ہرلین سکول میں فتبال کھیلا کرتی تھیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے بعد ہرلین نے کرکٹ کا رخ کیا اور لڑکوں کی ٹیم کے ساتھ کرکٹ کھیلنا شروع کر دی۔ جب سکول کی کرکٹ ٹیم تشکیل دی گئی تو ہرلین کو بھی ٹیم میں جگہ ملی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور کے مطابق ہرلین نے سب سے پہلے آٹھ سال کی عمر میں سب جونیئر لیول کے قومی کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لیا تھا۔اس کے بعد پنجاب کی ٹیم میں منتخب ہوئیں اور پھر اپنے کھیل کو بہتر بنانے کے لیے گرلز کرکٹ اکیڈمی، دھرم شالہ میں داخل ہو گئیں اور وہ اکیڈمی سے اب بھی وابستہ ہیں۔ہرلین موجودہ انڈین ٹیم میں آل راؤنڈر کے طور پر کھیلتی ہیں۔ عمدہ بیٹنگ کے علاوہ وہ اچھی لیگ سپنر بھی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں ہرلین نے کہا کہ لڑکوں کی طرح لڑکیوں کی بھی کھیلوں میں آگے آنے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ہرلین کے مطابق لڑکیوں کو بھی اپنے مقاصد سامنے رکھ کر سخت محنت کرنی چاہیے پھر انھیں ان کے مقصد تک پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol3.jpg" style="width: 750px; height: 750px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong> ہرلین اپنی والدہ چرنجیت کور کے ساتھ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ہرلین کی فٹنس کا راز</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور کے مطابق ان کی بیٹی سنہ 2012 سے ہی اپنی فٹنس کا پورا خیال رکھ رہی ہے اس دوران وہ یا تو اکیڈمی میں یا ٹیم کے ساتھ رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وہ گزشتہ سال کورونا لاک ڈاؤن کے دوران کچھ مہینوں تک اپنے گھر والوں کے ساتھ رہی تھیں۔ چرنجیت کور کے مطابق ہرلین مٹھائی کھاتی ہیں اور نہ ہی آئس کریم۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور بتاتی ہیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی ہرلین پریکٹس کرتی رہیں۔ اس کے لیے انھوں نے گھر میں ہی ایک جم بنایا اور چھت کو کھیل کا میدان بنا دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ کھیلوں پر اپنی توجہ دینے کی وجہ سے ہرلین خاندان کی کسی بھی تقریبات میں شرکت نہیں کرتیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہرلین اپنی بیٹنگ اور بولنگ سے گھر میں بہت سی چیزوں کو توڑ چکی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol4.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong><span style="color: rgb(110, 110, 115); font-family: "BBC Reith Qalam", Arial, Verdana, Geneva, Helvetica, sans-serif; font-size: 14px; background-color: rgb(253, 253, 253);">ہرلین کے ایک بڑے بھائی ڈاکٹر ہیں</span></strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ہرلین سے خاندانی پہچان</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہرلین کی والدہ حکومتِ پنجاب میں ملازم ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ آج ان کے خاندان کا نام ان کی بیٹی سے پہچانا جاتا ہے۔ ہرلین کے ایک بڑے بھائی ڈاکٹر ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور کے مطابق میچ کے بعد ہرلین نے فون پر ان سے بات کی اور وہ بہت خوش تھیں۔’فون پر ہرلین نے بتایا کہ انھیں بہت سے لوگوں کی جانب سے مبارکباد کے پیغامات مل رہے ہیں۔<span dir="LTR">‘</span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اپنی بیٹی کی ایک پرانی کہانی بتاتے ہوئے چرنجیت کور نے کہا ’ایک بار ایک سینئر کھلاڑی نے اپنی ٹی شرٹ ہرلین کو تحفے میں دی تھی۔ہرلین نے اسے ہمیشہ سنبھال کر رکھا اور کبھی نہیں پہنا۔ وہ چھوٹی تھی لیکن اس نے کہا تھا کہ وہ بہت محنت کرے گی تاکہ ایک دن شرٹ پر اس کا بھی نام لکھا جائے۔ یہ کھیل کے لیے اس کا جنون تھا۔<span dir="LTR">‘</span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR"><img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/Harleen_Deol6.webp" style="width: 750px; height: 500px;" /></span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چرنجیت کور اور ان کے اہل خانہ اب اپنی بیٹی کی وطن واپسی کے منتظر ہیں تاکہ ہرلین کا پرتپاک استقبال کر سکیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago