Urdu News

نئے اقدامات جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں کو اعلیٰ سطح پر کارکردگی دکھانے میں کیسے ہیں مدد گار؟

بین الاقوامی ووشو گولڈ میڈلسٹ سعدیہ طارق

 کھیلوں کے میدان میں حکومت کے نئے اقدامات اور پالیسیوں نے جموں و کشمیر کے کھلاڑیوں کو اپنی بہترین کارکردگی دکھانے اور قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں چیمپئن بن کر ابھرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، 5 اگست 2019 کو آئین کی ایک عارضی شق، آرٹیکل 370 کی منسوخی نے ان کی تقدیر بدل دی ہے، جس سے ان کے لیے نئے راستے کھل گئے ہیں۔ اس سال کے آخر میں چین کے ہانگزو میں ہونے والے ایشین گیمز کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں میں شارٹ لسٹ ہونے جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سوریا بھانو پرتاپ سنگھ اور ابھیشیک جموال نے بالترتیب 60 کلوگرام اور 56 کلوگرام زمرے میں گولڈ میڈل حاصل کیا جب کہ جیا منہاس نے 39 کلوگرام سے کم سب جونیئر کیٹیگری میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ امن سنگھ اور پریانشو سنگھ نے اپنے اپنے زمروں میں چاندی اور کانسی کے تمغے حاصل کیے۔

دوسری جانب جاری آئی پی ایل 2023 کے ایک انتہائی دلچسپ کرکٹ میچ میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ کرکٹر عبدالصمد نے آخری گیند پر چھکا لگا کر مقابلہ جیت کر سن رائزرز حیدرآباد کی امیدوں کو زندہ رکھا۔ 2022 میں، ایک کشمیری سکئیر عارف خان نے بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں ہندوستان کا قومی پرچم اٹھا رکھا تھا۔ 31 سالہ عارف گیمز میں واحد ہندوستانی مدمقابل تھے، جنہوں نے سلالم اور جائنٹ سلالم مقابلوں میں کوالیفائی کیا تھا۔

جموں اور سن رائزرز حیدرآباد کے ایک 22 سالہ لڑکے نے 2022 میں آئی پی ایل میں اپنی تیز رفتاری سے اپنا نام کمایا جو اکثر 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو عبور کر لیتا ہے۔ انہیں ٹیم انڈیا میں شامل کیا گیا اور تب سے وہ دستے کا لازمی حصہ بن گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2019 کے بعد حکومت نے جموں و کشمیر میں کھلاڑیوں کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔

یونین ٹیریٹری نے عالمی معیار کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے قیام اور کھلاڑیوں کے کیریئر کی ترقی میں بے مثال پیش رفت دیکھی ہے۔ 2019 تک ہر سال محض دو سے تین لاکھ نوجوانوں کو کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کے مواقع ملتے تھے۔ تاہم، گزشتہ تین سالوں کے دوران، حکومت نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، جس میں 30 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا موقع ملا ہے۔

سال 2023-24 کے جے کے بجٹ میں کھیلوں کی سہولیات کو بڑھانے کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کا تصور کرتا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران مرکزی وزارت کھیل نے جموں و کشمیر میں کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت 77 بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں 506.13 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

Recommended