Categories: کھیل کود

جموں و کشمیر حکومت نے تعلیم اور کھیلوں کے لیے کتنے کروڑ روپے کئے مختص؟ دوردرازعلاقوں میں انفرا ڈیولپمنٹ کے لیے نئی اسکیم

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں وکشمیر حکومت ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد کرنے کے لیے جدید ترین کھیلوں کی سہولیات قائم کر رہی ہے۔ایل جی انتظامیہ کی طرف سے جموں و کشمیر میں عالمی معیار کا کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔جموں و کشمیر کو کھیلوں میں پاور ہاؤس بنانے کے لیے اسپورٹس پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔ ان مقامی کھلاڑیوں کو ہر قسم کی مدد فراہم کی جا رہی ہے جو مختلف کھیلوں کے شعبوں میں یو ٹی اور قوم کو فخر کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ کھیلوں کی سرگرمیاں سال بھر منعقد کی جاتی ہیں جب کہ انفراسٹرکچر کا کام بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔توجہ صرف کرکٹ اور فٹ بال جیسی سرگرمیوں پر نہیں ہے بلکہ والی بال، کھو کھو، کبڈی، پانی اور سرمائی کھیل جیسے کھیلوں کو بھی یکساں اہمیت دی جا رہی ہے جنہیں ماضی میں نظر انداز کر دیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں و کشمیر کے لیے کھیلوں کا بجٹ ملک کی کئی ریاستوں کے سب سے بڑے بجٹ سے زیادہ ہے اور بنیادی ڈھانچے کو اعلیٰ ترین سطح تک بڑھایا جا رہا ہے اور جموں و کشمیر حکومت نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کی خواہشمند ہے۔حال ہی میں، بخشی اسٹیڈیم جو کہ سابقہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار تھا، کو اپ گریڈ کرنے کے بعد عوام کے لیے وقف کر دیا گیا تھا اور اس پر59کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر نو کی گئی تھی۔بخشی اسٹیڈیم کئی دہائیوں سے نوجوانوں کا ایک مرکزی مقام رہا ہے، جس نے بہت سے خوابوں کی پرورش کی اور مقامی کھلاڑیوں کو ملک بھر میں مشہور کیا۔ اس اسٹیڈیم نے کھیلوں کے جذبے کو لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں شامل کیا اور یہ وراثت نئی نسل کو منتقل کی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں میں ایم اے اسٹیڈیم کو آئی سی سی کے معیارات کے مطابق اور سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم کو فیفا کے معیارات کے مطابق تیار کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی واضح ہدایات تھیں۔آج، یو ٹی میں کھیلوں کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ کھیلوں کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے بنیادی سطح پر نوجوانوں کو عالمی معیار کی سہولیات اور کوچنگ فراہم کی جا رہی ہے۔ حکام جموں و کشمیر کو ملک کا کھیلوں کا مرکز بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کر رہے ہیں۔حال ہی میں منوج سنہا نے 18.10 کروڑ روپے کے کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا افتتاح کیا اور کھیلوں کی نئی سہولیات کو مقامی نوجوانوں کے لیے وقف کیا۔ جن منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ان میں کھیل گاون نگروٹا میں 5 کروڑ روپے کی مصنوعی فٹ بال ٹرف شامل ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھور کیمپ میں منی اسٹیڈیم، چٹھہ میں 1 کروڑ روپے کی لاگت سے اور پورمنڈل میں 2 کروڑ روپے کی لاگت سے پلے فیلڈ۔ بھور کیمپ کے منی اسٹیڈیم میں کرکٹ، والی بال، اور کبڈی جیسے کھیلوں کو ایڈجسٹ کرکے 5000 نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ان پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد جموں و کشمیر میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری کے اگلے مرحلے کا آغاز ہے۔یو ٹی میں جدید ترین کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کی طرف آگے بڑھتے ہوئے، حکومت یو ٹی کے باصلاحیت کھلاڑیوں کے لیے دور دراز علاقوں میں بھی جدید سہولیات اور کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دے رہی ہے۔ایل جی انتظامیہ کھیلوں کو پنچایت کی سطح تک لے جانے اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کے مشن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ بہتر تربیت اور جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ اب ہمارے نوجوان بین الاقوامی مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔حکومت  یو ٹی کے نوجوان ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اب، یہ کوچز اور عہدیداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیلنٹ کو نکھاریں اور قومی اور بین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں جموں و کشمیر کی تمغوں کی تعداد کو بہتر بنائیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں تعلیم اور کھیلوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں آزاد ہے۔ جموں و کشمیر کا تعلیم اور کھیلوں کا مشترکہ بجٹ 2386 کروڑ روپے ہے، جو ملک بھر کی مختلف بڑی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہیں زیادہ ہے۔ پچھلے چند مہینوں میں،جے اینڈ کے  اسپورٹس کونسل نوجوان ٹیلنٹ کے لیے پلیٹ فارم کی شناخت کے لیے ایک طاقتور گاڑی کے طور پر ابھری ہے۔ مختلف کھیلوں کے مختلف شعبوں میں کوچز کے لیے مقررہ وقت کے اہداف مقرر کیے جا رہے ہیں۔حکومت نے اسپورٹس کونسل سے کہا ہے کہ وہ حکمت عملی کے ساتھ کام کریں، ایسی جگہوں کی نشاندہی کریں جہاں نوجوان اچھی کارکردگی دکھا رہے ہوں اور انہیں ایک خصوصی اسپورٹس ہب کے طور پر تیار کریں۔ اسپورٹس کونسل دیگر محکموں جیسے دیہی ترقی، پولیس اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ساتھ بھی پیشہ ورانہ خدمات اور تکنیکی معلومات کے لیے کھیلوں کے میدان میں ہم آہنگی کی صورت میں کام کر سکتی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago