Categories: کھیل کود

کھیلو انڈیا میں دیسی گیم ’ملاکھمب‘کا آغاز، 200 سے زائد کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستانی کھیل ملاکھمب بدھ کو ہریانہ کے پنچکولہ میں جاری کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں شروع ہوا۔ ملاکھمب جسم کامشق کے بہت قدیم اسکول کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کا تذکرہ 1135 عیسوی میں چلوکیہ کے لکھے گئے متن 'مانسولاس' میں بھی ملتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں ملاکھمب کے تین طرح کے مقابلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جس میں لڑکیوں کے لیے دو ایونٹس – قطب ملاکھمب اور رسی ملاکھمب۔ لڑکوں کے لیے تین ایونٹس ہیں – قطب، رسی اور پھانسی ملاکھمب۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملاکھمب فیڈریشن آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر رمیش انڈولیا کے مطابق ملاکھمب مقابلے میں ٹیم مقابلے، انفرادی مقابلے اور ملبوسات کے مقابلے ہوں گے جس میں 200 سے زائد کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔ ملاکھمب میں کھلاڑی کو 60 سے 90 سیکنڈ کا وقت دیا جاتا ہے جس میں اسے 18 سے 24 مختلف قسم کے مدرا بنانے ہوتے ہیں۔ جج <span dir="LTR">D-1</span>، <span dir="LTR">D-2</span>مدراؤں کی جانچ کرتے ہیں اور <span dir="LTR">E-1</span>، <span dir="LTR">E-2</span>اور <span dir="LTR">E-3</span>عناصر میں غلطیوں کی جانچ کرتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے بتایا کہ ملاکھمب کو 1958 سے یونیورسٹی گیمز میں شامل کیا گیا اور اس کے بعد 1980 میں اسے الگ کر کے فیڈریشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے بعد سال 2011 میں اس گیم کو گرانٹ ملنا شروع ہو گئی۔ بھارت میں اس کے 100 مراکز کھولے گئے ہیں، جس کے تحت ہریانہ میں 5 مراکز چلائے جا رہے ہیں۔ اسی طرح دہلی میں 6 مراکز کھولے گئے ہیں اور ان مراکز کو صحیح طریقے سے چلانے کے لیے کوچز بھی مقرر کیے گئے ہیں تاکہ بچوں میں اس دیسی کھیل میں دلچسپی پیدا کی جا سکے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملکھمب کو پہلی بار کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں شامل کیا گیا ہے اور آنے والے وقتوں میں اس کھیل کو پیرا اولمپکس اور اولمپکس میں شامل کیے جانے کا پورا امکان ہے۔ انڈولیا کے مطابق ملاکھمب میں ہندوستان عالمی چمپئن ہے اور ہندوستان آنے والے وقت میں عالمی چمپئن رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یوگیش مالویہ کو دروناچاریہ ایوارڈ اور ہیمانی پوروا کو ملاکھمب میں ارجن ایوارڈ ملا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے علاوہ قومی سطح پر میڈلز حاصل کرنے والے ملاکھمب کھلاڑیوں کو ماہانہ دس ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جاتا ہے اور اس وقت 105 بچوں کو یہ وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ انڈولیا کے مطابق حکومت ہند کی جانب سے ملاکھمب کو اولمپک گیمز جیسی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جو کہ قابل ستائش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملاکھمب ایک ایسا کھیل ہے جس میں ملاکھمب کھلاڑی کا انتخاب کرتا ہے نہ کہ کھلاڑی ملاکھمب کا انتخاب کرتا ہے۔ یہ ایک اینٹی ایجنگ گیم ہے اور اینٹی گریویٹی کو بھی ختم کرتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago