نئی دہلی،27نومبر(انڈیا نیریٹو )
پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر رمیز راجہ نے گزشتہ دنوں ایک انٹر ویو میں کہا کہ اگر بھارت اگلے سال پاکستان میں ہونے والے ایشیاءکپ میں حصہ نہیں لیگا تو پاکستان بھی عالمی کپ 2023کے لئے بھارت کا دورہ نہیں کرے گا۔رمیز راجہ کے اس بیان پر وزیر کھیل انوراگ ٹھاکرسمیت متعدد اہم شخصیات نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔
رمیز نے ایسا بیان اس لئے دیا کیونکہ 2023میں ایشیا کپ اگلے سال پاکستان میں ہونا ہے اور بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے پچھلے ماہ ایک بیان دیا تھا کہ بھارت اگلے سال پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گا اور کہا تھا کہ ٹورنامنٹ کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ رمیز راجہ کے اس بیان پر ہندوستان میں انہیں کافی ٹرول کیا گیا ۔ وہیں آج پاکستان کے سابق کرکٹر نے دانش کنیریا نے بھی اس معاملے پر اپنے موقف کا اظہار کیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ پاکستان کے پاس آئندہ ہونےو الے ورلڈ کپ کو بائیکاٹ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکے
دانش کنیریا نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکے۔ ۔ وہیں دوسری طرف پاکستان اگر نہیں آتا ہے تو بھارت کو فرق نہیں پڑےگا۔ ان کے پاس ایک بڑا مارکٹ ہے جو بہت زیادہ ریوینیو دیتا ہے ۔ ورلڈ کپ کے لئے بھارت کا دورہ نہ کرنے سے پاکستان کو نقصان ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آخر میں ورلڈ کپ کے لئے بھارت جائے گا۔ آئی سی سی کے دباو¿ کے بعد افسران کہیں گے کہ ان کے پاس کوئی اور متبادل نہیں تھا۔ اگر پاکستان بار بار آئی سی سی کے کسی ٹورنامنٹ میں ہٹنے کے بعد کرے گا تو اس سے پاکستان کرکٹ کو ہی نقصان ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ 2023میں ایشیا کپ اگلے سال پاکستان میں ہوگا جس کے بعد بھارت ونڈے عالمی کپ کی میزبانی کرے گا۔ پاکستان نے اس سے قبل2009میں بھی ایشیا کپ کی میزبانی کی تھی ۔ اس سال بھی آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔