دوڑ میں بنائی شناخت، 10 ہزار میٹر کی دوڑ میں بنے چیمپئن
کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں پہلی بار حصہ لیتے ہوئے راجستھان یونیورسٹی کے پردیپ کمار نے گرو گوبند سنگھ اسپورٹس کالج میں منعقدہ 10000 میٹر دوڑ میں پہلا مقام حاصل کیا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب پردیپ فوج میں شامل ہونا چاہتے تھے اور اسی کے لیے دوڑنا شروع کیا تھا، لیکن چھوٹے قد کی وجہ سے فوج کے لیے نااہل قرار دیے جانے کے بعد پردیپ نے اپنے ارادوں کو بلند کیا اور اس میں جانے کے لیے دوڑ کا ذریعہ بنایا۔
بائیس سالہ پردیپ کمار نے 30.55.88 منٹ کی ٹائمنگ کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ہنومان گڑھ ضلع کے رہنے والے پردیپ راجستھان یونیورسٹی سے تاریخ میں ایم اے کر ر ہے ہیں۔ پردیپ نے کہا، میرے والد گاؤں میں یومیہ اجرت پر کام کرتے ہیں۔ وہ لوگوں کے کھیتوں میں کام کرتے ہیں۔ایک بڑا بھائی ہے، جو فرنیچر کا کام کرتا ہے۔ ایک چھوٹا بھائی بھی ہے۔ میں اس وقت دہلی میں نجف گڑھ کے کھیر گاؤں میں ایک سال تک پریکٹس کر رہا ہوں۔ اس سے پہلے میں نے سری گنگا نگر میں چار پانچ سال تک پریکٹس کی تھی۔
پردیپ نے بتایا کہ کھیر گاؤں میں ان کا ایک دوست ہے، جو کوچ بھی ہے۔ اس کا نام امت ہے۔ سری گنگا نگر سے دہلی آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ وہاں اکثر بیمار رہتے تھے۔ پردیپ نے کہا، میں نے 2018 میں ریسنگ شروع کی۔ میرے گاؤں کے لڑکے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے دوڑتے تھے۔ میں بھی ان کے ساتھ بھاگتا تھا۔ تب مجھے اس کھیل کے بارے میں علم ہوا۔ تب میں نے محسوس کیا کہ اس کھیل میں مستقبل بنایا جا سکتا ہے۔ میرا قد چھوٹا تھا۔ میں فوج میں شامل نہیں ہو سکا۔ پھر کسی نے مجھ سے کہا کہ تم کھیلوں کے ذریعے فوج میں شامل ہو سکتے ہو کیونکہ وہاں قد سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پھر میں اس کے بارے میں اور زیادہ سنجیدہ ہوگیا۔
پردیپ نے بتایا کہ سری گنگا نگر میں سریندر بشنوئی ان کے کوچ تھے۔ پردیپ کے مطابق،- بشنوئی سر میرے کوچ رہے ہیں۔ وہ میرے مینٹور بھی رہے ہیں۔دہلی پچھلے سال اکتوبر میں آیا تھا۔ میں پہلی بار یونیورسٹی گیمز میں کھیلا ہوں۔ اس سے قبل گوہاٹی میں منعقدہ کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں حصہ لیا تھا۔ میں وہاں پانچویں نمبر پر تھا۔ وہاں میرے پاس 32 منٹ کی ٹائمنگ تھی۔
قابل ذکر ہے کہ 10000 میٹر کا قومی ریکارڈ سریندر سنگھ کے نام ہے۔ سنگھ نے 2008 میں ویگو میں ہسپانوی اولمپک ٹرائلز میں 28:02.89 منٹ کی ٹائمنگ کے ساتھ 10000 میٹر میں قومی ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اس وقت تک پہنچنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، پردیپ نے کہا کہ ان کا ذاتی بہترین 29.20.55 تھا اور اگر انہیں تعاون اور سپورٹملے تو وہ اسے حاصل کر سکتے ہیں۔
پردیپ نے کہا، میرا ذاتی بہترین 29.20.55 رہا ہے۔ یہ وقت اس سال جنوری میں ویسٹ-ساؤتھ زون چیمپئن شپ کے دوران آیا تھا۔ اس کے بعد مارچ میں آل انڈیا کا انعقاد ہوا جس میں میں نے 29.45 کی دوڑ لگائی۔ اس وقت مجھے ڈینگی ہو گیا تھا۔ اگلے ہفتے بھونیشور میں ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لیے میرے ٹرائلز ہیں۔ اس وجہ سے، وہ چوٹ سے بچنے کے لیے لکھنؤ میں تھوڑا سست بھاگے۔ اس ریس سے پہلے بھی میری طبیعت خراب ہو گئی تھی۔
کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز کے بارے میں پردیپ کی رائے بھی باقی کھلاڑیوں کی طرح مثبت ہے۔ پردیپ نے کہا،- یہاں کی سہولیات بہترین ہیں۔ کھلاڑیوں کا کوئی خرچ نہیں ہوتا ہے۔ یہ میرے جیسے غریب پس منظر سے آنے والے کھلاڑی کے لیے بہت بڑی حوصلہ افزائی ہے۔ ایسیایونٹ ہم جیسے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ آپ کو آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہاں مقابلہ کا لیبل بھی اچھا تھا۔ دوسری پوزیشن پر جو لڑکا آی اتھا – روہت کمار (گرو نانک دیو یونیورسٹی) 30.55.94 منٹ کے ساتھ میرا سایہ بنا ہو ا تھا۔ میں نے تو کسی طرح اپنا سینہ آگے کر کے جیت حاصل کی۔
پردیپ کا خواب ملک کا نام روشن کرنا ہے لیکن اس کے لیے انہیں حکومت یا کارپوریٹ مدد کی ضرورت ہے۔ پردیپ نے کہا، میں ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے صرف سپورٹ کی ضرورت ہے۔ اسپانسر کی ضرورت ہے۔ نوکری کی ضرورت ہے؟ میں یہ کر سکتا ہوں۔ 20 سے زائد مرتبہ نیشنل چیمپئن شپ میں حصہ لے چکاہوں۔ ہر ایونٹ میں میں نے راجستھان کے لیے سونے یا چاندی کا تمغہ جیتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…