Categories: کھیل کود

پاکستان میں کدو کی قدر ہے، کرکٹرس کی نہیں،اسٹیڈیم میں سبزیاں اگائی جا رہی ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی،20اگست(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک وقت تھا جب پاکستان کرکٹ بہت مضبوط ہوا کرتا تھا، لیکن اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ ٹیم کے پاس اتنے اچھے کھلاڑی نہیں ہیں۔ اس کے پیچھے کی وجہ یہ ہے کہ ڈومیسٹک لیول کی کرکٹ کو صحیح طریقے سے منظم نہیں کیا جاتا۔ ایسا کیوں نہیں ہو رہا، کیونکہ جب اسٹیڈیم کو سبزی اگانے والے فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تو کدو کی قدر ہوگی نہ کہ کرکٹرس  کی۔  یہ کہنا ہے پاکستانی میڈیا کا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دراصل، پاکستان کے ایک گراؤنڈ پر جہاں کرکٹ کھیلا جانا تھا ، وہاں سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔ مرچ اور کدو اس زمین پر کاشت کیے جا رہے ہیں جہاں سے کرکٹرس نکلتے تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، صوبہ پنجاب میں خانیوال کرکٹ اسٹیڈیم ڈومیسٹک میچوں کی میزبانی کے لیے بنایا گیا تھا، تاکہ پاکستان میں اس کھیل کو نچلی سطح پر ترقی دی جا سکے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیڈیم تعمیر کیا گیا، جس میں پریکٹس ایریا کے علاوہ ایک پویلین سمیت اعلیٰ درجے کی سہولیات تھیں، لیکن زمین کو کسانوں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اب اس اسٹیڈیم میں کدو، مرچ وغیرہ سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اسٹیڈیم خانیوال ضلعی انتظامیہ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، جس نے گراؤنڈ بنانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے تھے۔ پاکستان کے ایک رپورٹر نے یہ انکشاف کیا ہے اور رپورٹنگ میں بتایا ہے کہ یہاں کدو کی زیادہ قیمت ہے، کھلاڑی کم۔ یہ مرچیں ان کھلاڑیوں کے زخموں  پر لگ  رہی ہیں، جو یہ سوچ رہے ہوں گے کہ وہ محنت کرکے آگے بڑھ سکتے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago