<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 04 فروری ، (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
&nbsp;ہندستانی کبڈی ٹیم کے کپتان دیپک نیواس ہوڈا کا خیال ہے کہ پرو کبڈی لیگ (پی کے ایل) نے کھیل کی ترقی میں بہت تعاون کیا ہے۔پی کے ایل میں جے پور پنک پینتھرز کے کپتان ہوڈا نے اسپورٹس ٹائیگر کے شو بلڈنگ برج پر کہا کہ &rsquo;&rsquo; پرو کبڈی لیگ کے بعد لوگ آج ہمیں جانتے ہیں اور اس کے بعد ہی کبڈی کی حقیقی نمو ہوئی ہے۔ یہاں ایشیائی کھیل اور ورلڈ کپ جیسے بین الاقوامی ٹورنامنٹ ہوتے تھے۔ لیکن بہت ہی کم لوگ اس کھیل کو فالو کرتے تھے۔ ٹی وی پر جو ددکھایاجاتا ہے ،لوگ وہی دیکھتے ہیں۔&lsquo;&lsquo;</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے 2014 اور 2016 کے بارے میں یہ بھی بتایا کہ کون سا سال ان کے لئے سنگ میل ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ &rsquo;&rsquo; میں نے 2014 میں پٹنہ شہر میں بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور یہ میری بہترین کارکردگی تھی۔ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ، دیپک کو قومی کیمپ میں بلایا گیا اور آخرکار کچھ مہینوں کے بعد پرو کبڈی لیگ کی نیلامی ہوئی جس میں اسے دوسری سب سے بڑی بولی ملی۔&nbsp;انہوں نے بتایاکہ 2016 سے ہندستانی ٹیم کی طرف سے کھیلنا شروع کیا اور اسی سال اس نے جنوبی ایشین گیمز اور ورلڈ کپ کھیلا تھا۔ ارجن ایوارڈیافتہ دیپک نے 2019 کی جنوبی ایشین گیمز میں بھی ہندوستانی ٹیم کو سونے کا تمغہ دلایا تھا۔&lsquo;&lsquo;</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
&nbsp;انہوں نے کہاکبڈی ایک ایسا کھیل ہے جس میں کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کو چھونا پڑتا ہے۔ لہذا ، کورونا وائرس کی وبا نے کبڈی کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ دوسرے کھلاڑیوں کی طرح ، دیپک کو بھی ملک میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے طویل عرصے تک کھیل سے دور رہنا پڑا۔ انہوں نے کہا کوویڈ 19 کے دوران ابتدائی طور پر کچھ پریشانی ہوئی تھی لیکن ہم ان سے نمٹنے میں کامیاب ہوگئے۔ اب جب کھیلوں کے مسابقتی مقابلے شروع ہوچکے ہیں ، دیپک خوش ہیں کہ ہر چیز معمول پر آرہی ہے۔&nbsp;</p>
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…