<div style="text-align: right;">سی بی ایس سی نے ماڈل پیپر جاری کرکے جہاں جلد امتحانات کرانے کے اشارے دیدئیے ہیں. ،وہیں عالم یہ ہے کہ کورونا کے دور میں اسکول وکالج بند ہونے کے سبب 65فیصدی طلبہ تعلیم کے تئیں لاپرواہ ہوگئے ہیں ۔ کرونا کے دور میں طلبہ وطالبات کے اندر یہ رجحان پیدا ہوگیا ہے. کہ وہ گزشتہ مرتبہ کی طرح اس مرتبہ بھی امتحانات میں پاس ہوجائیں گے. ، جب کہ اب تک ایسا کچھ نہیں ہے ، اساتذہ کا ماننا ہے کہ آن لائن سے تعلیم کا طریقہ بدل گیا لیکن بچوں کی تعلیم کا کافی نقصان ہوا ہے. ، وہیں بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ موبائل سے بچوں کی تعلیم اسکول جیسی نہیں ہورہی ہے ۔</div>
<div style="text-align: right;">CBSE Exams</div>
<div style="text-align: right;">ماہرین کا ماننا ہے کہ موبائل کے استعمال سے بچوں کی آنکھیں کمزور ہورہی ہیں. اوروہیں انہیں ذہنی کشیدگی نے بھی گھیر رکھا ہے ۔ اس سلسلہ میں سماجی کارکن سلیم عثمانی کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے گزشتہ کافی مہینوں سے اسکول بند ہیں. جس کے سبب بچوں کی تعلیم آن لائن شروع کی گئی لیکن آن لائن تعلیم میں بچوں کی لاپرواہی بھی سامنے آرہی ہے ۔ 65فیصدی بچے ایسے ہیں جو تعلیم کے تئیں لاپرواہ ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی بی ایس سی نے ماڈل پیپر جاری کرکے امتحانات کی تیاری شروع کردی ہے.، کسی وقت بھی بورڈ کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان ہوسکتا ہے. لیکن اس مرتبہ طلبہ امتحان کو لے کر سرگرم نظر نہیں آرہے ہیں. وہ اس مرتبہ بھی بغیر امتحان کے پاس ہونے کی سوچ رہے ہیں ۔</div>
<h4 style="text-align: right;">CBSE Exams سی بی ایس سی نے ماڈل پیپر جاری</h4>
<div style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ کرونا کے دور میں بچوں کی تعلیم پر بہت برا اثر پڑا ہے. ، اس دور میں طلبہ وطالبات کو تعلیم کا ماحول نہیںمل پایا ، بہت سی مرتبہ دیکھاگیا ہے. کہ بچے آن لائن تعلیم کو لے کر تناﺅ میں رہے۔ جس طرح سے وہ اسکول میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ان کو اس طرح سے تعلیم اب نہیں مل پارہی ہے ۔ ابھیبھاوک سنگھ کے کنوینر عارف انصاری کا کہنا ہے کہ کرونا کے دور میں بچوں کے سامنے کئی طرح کی پریشانیاں پیش آئی ہیں. ، زیادہ تر بچوں کے والدین کی مالی حالت ایسی نہیںہے جو بچوں کو موبائل فون دلا سکیں ۔ جس کے پاس موبائل فون ہے ان کی ٹھیک طریقے سے آن لائن تعلیم نہیں ہوپارہی ہے ۔ عارف انصاری نے آج ضلع مجسٹریٹ کو ارسال کئے گئے میمورنڈم میں کہا ہے. کہ ایک مرتبہ پھر کرونا وائرس کا قہر شروع ہوگیا ہے. جس سے بچوں کے والدین اپنے بچوں کی حفاظت کو لے کر تناﺅ میں ہیں ۔</div>
<h4 style="text-align: right;">CBSE Exams ماہرین کا ماننا ہے کہ موبائل</h4>
<div style="text-align: right;">
انہو ں نے ضلع مجسٹریٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کی حفاظت کے پیش نظر. کرونا وائر س کے چلتے اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کریں۔ سینئر <a href="https://urdu.indianarrative.com/education/president-of-india-addresses-the-4th-annual-convocation-of-jnu-through-a-video-message-16117.html">صحافی</a> اور مجلس اتحاد ملت کے قومی جنرل سکریٹری اطہر عثمانی نے کہا . کہ کرونا کے دور میں بھلے ہی آن لائن تعلیم شروع ہوئی ہو لیکن آن لائن تعلیم سے بچوں کی آنکھیں کمزور ہورہی ہیں. ، بچوں کو آنکھوں سے موبائل کتنی دور رکھنا ہوتا ہے. انہیں معلوم نہیں ہوتا ، زیادہ دیر تک موبائل دیکھنے سے آنکھوں میں پانی آنے کے ساتھ ساتھ سر میں درد کی شکایت لگاتار سامنے آرہی ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ ابھی تک ہندوستان میں اس طرح کی سہولیات بھی مہیا نہیں ہے. بہت سے مقامات پر تو انٹر نیٹ بھی صحیح طریقے سے دستیاب نہیں ہے۔ اس لئے آن لائن تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں پہنچ پایا ہے۔ اسٹوڈینٹ اسماعیل قریشی کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے اسکول میں تعلیم ہوتی ہے. اس طریقے سے آن لائن تعلیم نہیں ہورہی ہے ۔ کرونا میں واٹس اپ گروپ اور لائیو جوڑ کر تعلیم کرائی جارہی ہے ۔ کئی مرتبہ نیٹ ورکنگ کی پریشانی ہونے سے ٹھیک طریقے پر تعلیم نہےں ہوتی ہے ۔
</div>
<p style="text-align: right;"></p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…