مینا کماری کے والد ماسٹر علی بخش کا تعلق سرگودھا کی تحصیل بھیرہ سے تین میل دور موضع گاگا سے تھا

<div dir="auto">Film Actress Meena Kumari</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">
<h4 dir="auto">مینا کماری کے والد ماسٹر علی بخش کا تعلق سرگودھا کی تحصیل بھیرہ سے تین میل دور موضع گاگا سے تھا۔</h4>
</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">
<div dir="auto">ماسٹر علی بخش سٹیج پر اداکاری کے ساتھ ہارمونیم بجاتے۔ جس منڈلی میں کام کر رہے تھے وہیں ایک بنگالی مسیحی لڑکی پربھاوتی بھی کام کرتی تھیں۔ ماسٹر علی بخش سے شادی کرنے کے بعد پربھاوتی نے اسلام قبول کر کے اپنا نام اقبال بیگم رکھ لیا۔ اقبال بیگم کی والدہ ہیم سندری ٹیگور ممتاز بنگالی شاعر رابندرناتھ ٹیگور کے ایک رشتے دار یادیو نندن ٹیگور کی بیوی تھیں لیکن اپنے شوہر کی جواں مرگی کے بعد گھر چھوڑ دیا اور ایک مشن ہسپتال میں نرس بھرتی ہو گئیں۔ بیٹی پربھاوتی سٹیج سے جڑ گئیں جہاں ان کی ملاقات ماسٹر علی بخش سے ہوئی۔ پربھاوتی یعنی اقبال بیگم کے ہاں جب دوسری بیٹی مہ جبین (مینا کماری) کی پیدائش ہوئی تو بیٹے کی آس میں ڈوبے میاں بیوی نے مایوس ہو کر انہیں وہیں نرسنگ ہوم میں چھوڑ دیا تاہم پدرانہ شفقت پھر آڑے آئی اور واپس جا کر گھر لے آئے۔</div>
<div dir="auto"></div>
</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">اداکارہ مینا کماری کے دادا منشی پیارے لال شاکر میرٹھی اردو زبان کے اولین صحافیوں میں سے تھے۔ تاریخ پیدائش اور وفات کے حوالے سے اختلاف ہے تاہم ان کی پیدائش 13, مارچ 1880 کو میرٹھ میں ہوئی اور 20, فروری 1956 کو وفات پائی۔</div>
<div dir="auto">پیارے لال شاکر اردو کے ان مسیحی ادیبوں میں سے تھے جنہیں سب سے زیادہ احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔</div>
<div dir="auto">ادبی اور علمی و سیاسی رسائل میں سے 'ادیب'، 'العصر'، 'کوہکن ہند' اور 'زندگی' کی ادارت کی.</div>
<div dir="auto">شاعری میں شوکت میرٹھی کے شاگرد رہے۔ میرٹھ سے لکھنؤ جانے کے بعد احمد علی شوق قدوائی لکھنوی سے اصلاح لیتے رہے۔ بچوں کے لیے بھی نظمیں لکھیں جو اس وقت کے نصاب میں شامل رہیں۔</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">مینا کماری کے اہل خاندان</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">جوانی اور ادھیڑ عمر لکھنؤ میں رہے کیوں کہ جائے پیدائش میرٹھ کے بعد لکھنؤ چلے گئے تھے۔ اور آخری عمر دہلی میں دریا گنج دہلی کے محلہ کلاں محل میں واقع مسیحی بستی میں گزری۔ بعد از وفات انہیں پہاڑ گنج دہلی کے مسیحی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔</div>
<div dir="auto">اردو، فارسی اور انگریزی زبانوں پر دسترس حاصل تھی جب کہ ہندی اور سنسکرت بھی جانتے تھے۔</div>
<div dir="auto">کہا جاتا ہے کہ جس خاتون سے شادی کی وہ رابندرناتھ ٹیگور کے بھائی کی بیٹی تھیں۔ پربھاوتی ان کی بڑی بیٹی تھیں جن کی دوسری شادی ماسٹر علی بخش سے ہوئی تھی جس سے مینا کماری نے جنم لیا۔ مینا کماری کی دوسری بہن مدھو بھی اداکاری سے منسلک رہیں۔ بڑی بہن خورشید ان کی سوتیلی بہن تھیں جو بعد میں کراچی جا بسیں، ان کا تعلق بھی فلمی دنیا سے رہا۔</div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<h4 dir="auto">فلم اداکارہ مینا کماری کا ٹیگور خاندان سے رشتہ</h4>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto"></div>
<div dir="auto">
<div class="kvgmc6g5 cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql">
<div dir="auto"><a href="https://urdu.indianarrative.com/entertainment/film-star-akshay-kumar-to-reunite-with-mission-mangal-director-jagan-shakti-for-his-next-18595.html">پیارے لال شنکر</a> کی بیوی ہیم سندری ٹیگور، ان کی بیٹی پربھاوتی (اقبال بیگم)، ان کی بیٹی مینا کماری.</div>
</div>
<div class="o9v6fnle cxmmr5t8 oygrvhab hcukyx3x c1et5uql">
<div dir="auto">

ماسٹر علی بخش کی بیوی پربھاوتی (اقبال بیگم), ان کی بیٹی مینا کماری.
<div dir="auto">جی ان کی کمال امروہوی سے کوئی اولاد نہیں تھی اور ان کے بعد کسی سے شادی ہی نہیں کی۔</div>
<div dir="auto">ممکن ہے کسی کو گود لیا ہو.</div>
</div>
<div dir="auto">Film Actress Meena Kumari</div>
</div>
</div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago