ڈسکام کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے وزارت بجلی کی جانب سے متعدد اقدامات کیے گئے

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">حکومت ہند نے اصلاحات پر مبنی اور نتائج سے منسلک اصلاح شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد مالی طور پر پائیدار اور آپریشنل طور پر موثر تقسیم کے شعبے کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار اور بھروسے کو بہتر بنانا ہے۔ اس اسکیم پر 3,03,758 کروڑ روپے کا صرفہ ہوگا، اور مرکزی حکومت کی جانب سے جی بی ایس کا تخمینہ 97,631 کروڑ روپے ہے۔ اس اسکیم کے تحت مالی امداد باہمی اتفاق رائے سے عملی منصوبوں کے مطابق اصلاحاتی اقدامات اور اس کے نتائج کے حصول سے مشروط ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">حکومت نے ڈسکام کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں لیکویڈیٹی انفیوژن اسکیم (ایل آئی ایس)، بجلی کے شعبے میں اصلاحات سے منسلک ریاستوں کو جی ایس ڈی پی کے 0.5 فیصد اضافی قرضے؛ یوٹیلیٹیز کی کارکردگی کی بنیاد پر پاور فنانس کارپوریشن (پی ایف سی) لمیٹڈ اور آر ای سی لمیٹڈ کی طرف سے قرض دینے کے لیے اصول متعارف کرانا بھی شامل ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">مزید برآں، اجول ڈسکام ایشورنس یوجنا (یو ڈی اے وائی) کا آغاز کیا گیا جس کا مجموعی مقصد پیداوار، ٹرانسمیشن اور تقسیم کے شعبوں میں کارکردگی میں بہتری اور مالی تشکیل نو کے ذریعے سرکاری ملکیت کی تقسیم ی افادیت (ڈسکام) کو عملی اور مالی تبدیلی لانا ہے۔ اس کے نتیجے میں ریاستی بجلی کی تقسیم کاری کی افادیت میں بہتری کی اطلاع ملی ہے جس میں (1) مالی سال 2016 میں مجموعی تکنیکی اور تجارتی (اے ٹی اینڈ سی) خساروں کو 23.70 فیصد سے کم کرکے مالی سال 2020 میں 20.93 فیصد کرنا؛ اور (2) سپلائی کی اوسط لاگت (اے سی ایس) میں کمی – اوسط آمدنی کا حصول  (اے آر آر) مالی سال 2016 میں 0.48 روپے فی کلوواٹ سے کم کرکے مالی سال 2020 میں 0.30 روپے فی کلوواٹ کرنا شامل ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Alvi Nastaleeq";">یہ معلومات بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago