اپنی شانداراداکاری کی وجہ سے یادکئے جاتے ہیں ونودکھنہ

<div>فلم اداکار کو شہرت تو مل جاتی ہے لیکن وہ شہرت اسی وقت تک قایم رہتی ہے جب تک وہ اداکار جلوہ دکھاتا رہے . لیکن کچھ اداکار ایسے بھی ہوتے ہیں جو اس دنیا سے جانے کے بعد بھی اپنی شان قایم رکھتے ہیں. ونود کھننہ انہی فلمی ستاروں میں سے ایک ہیں.  ونود کھنہ آج ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن ان کی فلمیںاب بھی ناظرین کے دلوں پر راج کرتی ہیں ۔ 6 اکتوبر 1946 کو پیدا ہوئے ، ونود کھنہ پہلے دور کے سب سے خوبصورت اداکاروں میں سے تھے۔ ونود کھنہ کا تعلق ایک کاروباری خاندان سے تھا۔ اداکاری کی دنیا سے ان کے کنبے کے کسی فرد کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ ایسی صورتحال میں ان کے لئے بالی ووڈ میں قدم جمانا آسان نہیں تھا۔ اعلی تعلیم کے دوران ، ونود نے فلموں کی طرف قدم بڑھایا اور فلموں میں اداکاری کرنے کا عزم کیا۔ ونود کے والد چاہتے تھے کہ ونود اپنا کاروبار سنبھال لیں ، لیکن ونود اس سے راضی نہیں ہوا۔ آخر کار اس کے والد کو ونود کے اصرار کے سامنے جھکنا پڑا اور اس نے ونود کو دو سال کی مہلت دی۔ اس دوران ونود نے سخت محنت کی اور آخر کار اسے کامیابی ملی۔ ونود کو سنیل دت کی 1968 میں آئی من کامیت فلم میں اداکاری کا موقع ملا۔</div>
<div>اس فلم میں ونود کھنہ نے ولن کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے بعد ونود کھنہ نے آن ملو سجنا ، پورب اور پسچم ، سچا جھوٹا ، میرا گاﺅں میرا دیش ، مستانہ جیسی فلموں میں بطور اسسٹنٹ یا ولن کا کردار ادا کیا۔ ونود کھنہ کا شمار ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی عمدہ اداکاری کی بدولت فلم انڈسٹری بالی ووڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اورایک مقبول ہیرو کے طور پر اپنے آپ کو قائم کیا ۔ سال 1971 کی فلم ہم تم اور وہ سے ونود کو مرکزی کردار میں کام کرنے کا موقع ملا۔</div>
<div>اسی سال ونود کھنہ نے گیتانجلی سے شادی کی۔ ان کے دو بچے اکشے کھنہ اور راہول کھنہ تھے ، جو اداکار ہیں۔ اس دوران ونود نے متعدد مرکزی کرداروں اور ملٹی اسٹارر فلموں میں کام کیا جن میں مین تلسی تیرے آنگن کی ، جیل یاترا ، طاقت ، دولت ، ہیرا پھیری ، امر اکبر انتھونی ، دی برننگ ٹرین ، خون پسینہ ، وغیرہ شامل ہیں۔ ایک وقت تھا جب ونود کا شمار بالی ووڈ کے ٹاپ اداکاروں میں ہوتا تھا ، لیکن اچانک وہ بالی وڈ سے سبکدوش ہوگئے۔ اس خبر سے پورا بالی ووڈ اور ان کے مداح حیران ہوگئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد ، ونود روحانی ماسٹر اوشو کی پناہ میں چلے گئے۔ جس کی وجہ سے 1985 میں گیتانجلی سے اس کا طلاق ہوگیا۔</div>
<div>1987 میں ، ونود نے سنیاس چھوڑ کر بالی ووڈ میں فلم انصاف سے واپسی کی۔ ونود نے 1990 میں کویتا سے دوسری شادی کی۔ ونود اور کویتا کے دو بچے ہیں ، بیٹے ساکشی کھنہ اور بیٹی شردھا۔ سال 1997 میں سیاست میں داخل ہوئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے۔ اس کے بعد وہ پنجاب کی گورداس پور سیٹ سے الیکشن لڑ کر جیت گئے۔ 2002 میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے انہیںثقافت و سیاحت کا وزیر بنا یا۔2017میں کینسرکی طویل بیماری سے ان کا انتقال ہوگیا۔انہیں بہترین اداکارکی حیثیت سے یادکیاجاتاہے  فلم انڈسٹری کا ایک طریقہ ہے کہ کسی کو بہت دیر تک یاد نہیں رکھا جاتا ہے. لیکن ونود کھننہ جسے ہیرو آسانی سے بھولاے نہیں جا سکتے ہیں.</div>
 .

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago