بیحد افسوسناک ،بیحد شرمناک ،بیحد تشویشناک
بہار میں میونسپل،نگر سرکار،نگر نگم وغیرہ کے لئے انتخاب کی سرگرمی اور بینر،پوسٹر،ہورڈینگ،پمفلیٹ وغیرہ کی بھرمار ہے اور یہاں اردو داں امیدواروں نے اردو کے لئے بیحد افسوسناک اور تشویشناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔نوے فی صد اردو داں امیدواروں نے اردو کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے ۔بھاگلپور کے ایک وارڈ میں تیرہ اردو والے امیدواروں میں سے صرف دو نے اردو میں بھی ہینڈبل شائع کیا ہے ،میرے شہر میں ،فلیکس اور بینر میں کسی نے اردو کا استعمال کیا ہو،ابھی تک میری نظر نہیں پڑی ۔اسی طرح اس شہر اور پورے بہار میں اردو والوں نے اردو ،اپنی مادری زبان کے ساتھ سخت ناانصافی کر رہے ہیں،میں نے اور میرے کئ اردو دوستوں اور آپ میں سے بھی چند لوگوں نے ان لوگوں اور انکے ساتھیوں کو اس سمت مشورہ بھی دیا،لیکن سب بیکار ۔آخر آپ،ہم یا اردو زبان کے لئے لڑنے والے ادارے کس منہ سے حکومت کو کہیں کہ وہ اپنے یہاں اردو،دوسری سرکاری زبان اردو کا استعمال کرے،جب ہم ہی ایسا نہیں کرتے ،اس سے مسقبل میں اردو کا بہت نقصان ہوگا،اگر کوئ سرکاری افسر یا حکومت مجھے ،آپ کو،اردو والوں کو آئینہ دیکھا دے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ہم اپنے اردو اساتذہ ،ملازمین اردو،اردو ادارے،اردو ڈایریکٹوریٹ ،حکومت کی خامی بتاتے ہیں،انکو کوستے ہیں ،لیکن ہم خود کیا کر رہے ہیں،اس پر غور نہیں کرتے
۔آج سے ہی، اپنے میں ہم سدھار کریں
اپنے مکان ،دوکان،تقریب یہاں تک کہ متعدد مسجد کی ضروری ہدایات کے بورڈ میں بھی اردو کو جگہ نہیں دیا ہے. ،بڑی بڑی اردو آبادی اور بازار میں اردو نظر نہیں آتی،شہر شہر انتخابات کے اشتہارات سے پٹا پڑا ہے لیکن تلاش کرنے پر بھی اردو والوں کے اشتہار میں اردو نہیں دیکھتی
کس منہ سے حکومت سے مطالبہ کریں ؟اردو آبادی ہی جب اردو کا استعمال نہیں کریگی تو کیا،اس صورتحال کا بہانہ بناکر، کوئ حکومت ،اردو کو دی گئی سہولیات واپس نہیں لے لیگی ؟؟؟،
غور کیجئے ،
*اردو کے دشمن میں اپنا نام درج نہیں کرائیں*،ہوش کے ناخن لیں۔یہ بہت اہم بات ہے۔آج سے ہی، اپنے میں ہم سدھار کریں اور دوسروں پر بھی زور دیں۔
ابھی،
*فوری طور پر ٢٨ دسمبر کے انتخابات پر توجہ دیکر اردو کو بھی منظر پر لائیں* شکریہ
ناچیز۔ حبیب مرشد خاں
ممبر عاملہ ،اردو ایکشن کمیٹی ،بہار
(رہائش ۔بھاگلپور)