نئی دہلی، 17 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
ملک میں چاول اور گندم کے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان، حکومت نے واضح کیا ہے کہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مرکزی پول کے تحت غذائی اجناس کا کافی ذخیرہ موجود ہے، جو کہ 13.8 ملین ٹن گندم اور 7.6 ملین ٹن چاول کے طے معیار سے کہی زیادہ ہے ۔
مرکزی حکومت کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں پر باقاعدگی سے نظر رکھے ہوئے ہے۔
ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے کہا کہ 15 دسمبر تک تقریباً 180 لاکھ ٹن گندم اور 111 لاکھ ٹن چاول مرکزی پول میں موجود ہیں۔ یکم جنوری 2023 تک تقریباً 159 لاکھ ٹن گیہوں اور 104 لاکھ ٹن چاول دستیاب ہوں گے۔ مقررہ طے پیمانوں کے مطابق 138 لاکھ ٹن گندم اور 76 لاکھ ٹن چاول ہونا چاہیے، لیکن ملک میں غذائی اجناس کا ذخیرہ طے پیمانے سے کہیں زیادہ موجود ہے۔
صارفین کی وزارت کے مطابق، راشن سسٹم کی ضروریات کے ساتھ ساتھ دیگر فلاحی اسکیموں اور پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا (پی ایم جے کے اے وائی ) کو اضافی مختص کرنے کے لیے سرکاری گوداموں میں کافی اناج دستیاب ہے۔ حکومت نے غذائی اجناس کی قیمتوں میں اضافے پر قابو پانے کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں، جبکہ برآمدی اصول 13 مئی 2022 سے لاگو کر دیا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…