<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL">سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی کی میٹنگ یکم اور دو جنوری 2021 کو ہوئی اور میسرس سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور میسرس بھارت بائیوٹیک کے کووڈ۔ 19 وائرس کے ٹیکے کے محدود ہنگامی استعمال کی منظوری کی تجویز اور میسرس کیڈلا ہیلتھ کئیر لمٹیڈ کے تیسرے مرحلے کے کلینکل ٹرائل سے متعلق سفارشات کی گئیں۔</p>
<p dir="RTL">سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی میں پلمونولاجی، امیونولاجی، مائیکرو بائیولاجی، فارماکولاجی، پیڈیاٹرکس اور انٹرنل میڈیسین وغیرہ شعبوں کے ماہرین شامل ہوتے ہیں۔</p>
<h4 dir="RTL"></h4>
<h4 dir="RTL">ایک ریکومبی نینٹ چمپاجی اڈینو وائرس ویکٹر ویکسین</h4>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">میسرس سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا ، پنے نے ایسٹرازینیکا / آکسفورڈ یونیورسٹی سے ٹکنالوجی کی منتقلی کے ساتھ سارس-کوو -2 اسپائک (ایس) گلائکوپروٹین کو انکوڈ کرتے ہوئے ایک ریکومبی نینٹ چمپاجی اڈینو وائرس ویکٹر ویکسین (کووی شیلڈ) تیار کی ہے۔ اس فرم نے 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 23،745 شرکاء پر بیرونی مطالعات سے ملی حفاظت ، امیونوجنسیٹی اور افادیت کا ڈیٹا پیش کیا ہے۔ ویکسین کی مجموعی افادیت 70.42 فیصد موثر پائی گئی۔ اس کے بعد میسرس سیرم کو ملک میں 1600 شرکا پر دوسرے اور تیسرے مرحلے کا کلینکل ٹرائل کرنے کی اجازت دی گئی۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">فرم نے ٹرائل سے ملی عبوری حفاظت اور امیونٹی پیدا ہونے سے متعلق اعداد و شمار کو بھی پیش کیا اور ان اعداد و شمار کو غیر ملکی مطالعات سے ملے اعداد و شمار کے موافق پایا گیا۔ تفصیلی غور و خوض کے بعد سبجیکٹ ایکسپرٹ کمیٹی نے کچھ ریگولیٹری شرائط کے ساتھ ہنگامی حالات میں محدود استعمال کے لئے اجازت دینے کی سفارش کی ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">میسرز بھارت بائیوٹیک نے آئی سی ایم آر اور این آئی وی (پنے). جہاں سے انہیں وائرس سیڈ اسٹرینس ملے کے اشتراک سے ایک مکمل ویرایون ان ایکٹیویٹڈ کورونا وائرس ویکسین (کوواکسن) تیار کی ہے۔ اس ویکسین کو ویرو سیل پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا ہے. جس نے ملک اور عالمی سطح پر حفاظت اور افادیت کا ٹریک ریکارڈ قائم کیا ہے۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…