Categories: عالمی

اقتصادی تعاون کے لئے ہندوستان – اٹلی مشترکہ کمیشن کا 21 واں اجلاس

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی۔ </span></span><span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">10</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">  جولائی       </span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اقتصادی تعاون کے لئے ہندوستان – اٹلی ک</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ی</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> مشترکہ کمیشن (جے سی ای سی) کا 21 واں اجلاس ورچوئل طریقے سے 09 جولائی 2021 کو منعقد ہوا۔ مرکزی وزیر صنعت و  تجارت جناب پیوش گوئل اور اٹلی کے  وزیر برائے امور خارجہ اور بین الاقوامی تعاون جناب لوئی گی ڈی ماؤنے اس اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اجلاس میں دونوں فریقوں نے معاشی نمو اور روزگار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے فوڈ پروسیسنگ ، ٹیکسٹائل ، چمڑا ، ریلوے ، اسٹارٹ اپ اورچھوٹی و درمیانی صنعتوں کو فروغ دینے کے شعبوں میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری اور معاشی تعاون پر وسیع تبادلہ خیال کیا ۔ تجارت اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کی غرض سے منڈی تک رسائی کے دوطرفہ امور اور غیر محصولات کی رکاوٹوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پرتگال کے پورٹو میں منعقدہ ہندوستان – یورپی یونین کے رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے نتائج پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہندوستانی فریق نے کوون ویکسین سرٹیفکیٹ کی باہمی منظوری اور سفری پابندیاں ہٹانے ، کاروباری ویزوں کی طویل مدت اور اٹلی میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کے سماجی تحفظ کے فوائد کی نقل و حمل کے معاملات بھی اٹھائے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px -2.3pt 10px 0in; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہندوستان – اٹلی جے سی ای سی جی ٹو جی اجلاس کے بعد ، دونوں وزراء کی موجودگی میں توانائی کی شراکت داری پر توجہ مرکوز کرنے والا ایک جی 2 بی اجلاس ورچوئل طریقے سے منعقد ہوا۔ اس اجلاس کے دوران 3 ہندوستانی کمپنیوں (انڈین آئل کارپوریشن ، اڈانی  سولر ، ری نیو پاور) اور 3 اطالوی کمپنیوں (اینیل گرین پاور ، اسنم ، مائر ٹیکنمونٹ) نےسبز معیشت ، صاف ٹیکنالوجی اور گرڈ پر مبنی ملٹی انرجی سسٹم کے لیے قابل تجدید توانائی کے استعمال کو فروغ دینے پر روشنی ڈالا ۔ اجلاس کے دوران ، دونوں وزراء نے توانائی کی منتقلی کو فروغ دینے، ٹکنالوجی سے مستفید ہونے اور ماحولیات کے امور میں شراکت داری کو بہتر بنانے کے لیے 6 نومبر 2020 کو منظور کیے گیے پلان آف ایکشن کے تحت ، ہندوستان اور اٹلی کے وزرائے اعظم کے وضع کردہ وژن کا اعادہ کیا۔ انہوں نے متعدد صاف توانائی کے اہداف کو فوری طور پر حاصل کرنے والے ممالک کی حیثیت سے دوطرف پلیٹ فارموں پر ہندوستان اور اٹلی کے کردار کی نشاندہی کی اور توانائی کی باہمی صلاحیت کو فروغ دینے کے مقصد سے تال میل کے امکانات تلاش کرنے کے لیے دونوں ممالک کے نجی اور عوامی شعبوں</span></span> <span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کو</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> دعوت دی۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago