برلن، 13 جون
جرمنی کے آسمان پر اس وقت 250 لڑاکا طیارے گرج رہے ہیں۔ یہ نیٹو کی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی جنگی مشق ہے۔ جنگی مشق ایئر ڈیفنڈر-2023 کا اختتام 23 جون کو ہوگا۔ نیٹو کے اس جنگی مشق کو روس کے خلاف سب سے بڑی جنگی تیاری قرار دیا جا رہا ہے۔اس مشق میں 25 ممالک کے 10 ہزار فوجی اور 250 طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ اس دوران یہ فوجی اور طیارے روس پر پراکسی حملے کی مشق کریں گے۔ اس مشق کے لیے صرف امریکہ نے 2000 ایئر نیشنل گارڈ اور تقریباً 100 طیارے بھیجے ہیں۔ اس ایئر ڈیفنڈر-2023 میں غیر نیٹو ممالک سویڈن اور جاپان کے لڑاکا طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔
جنگی مشق کے انعقاد میں اہم حصہ دار جرمن فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل انگو گیرہارٹز نے کہا کہ یہ جنگی مشق ایک اشارہ ہے۔ ہمارے لیے سب سے بڑھ کر اپنے شہریوں کا تحفظ ہے۔
نیٹو ممالک کے لیے، ہم فوری جواب دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ اس طرح کی مشقوں سے ہم تمام زاویوں سے اتحاد کا دفاع کر سکیں گے۔ گیرہارٹز نے کہا کہ انہوں نے 2018 میں مشق کی تجویز دی تھی لیکن کسی نہ کسی وجہ سے یہ مشق ملتوی ہوتی رہی اور اب منعقد کی جا رہی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…