عالمی

جاپان کے شہر ٹوبا میں 6.1 شدت کا زلزلہ، لوگ گھروں سے نکلے باہر

زلزلے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا

ٹوکیو، 15 نومبر (انڈیا نیریٹو)
جاپان کے ٹوبا شہر میں پیر کی دوپہر ایک بج کر 38 منٹ پر ریکٹر اسکیل پر 6.1 کی شدت کا زلزلہ آیا جس سے مقامی لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ تاہم سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔ زلزلے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

جاپان کی سائنس ایجنسی کے مطابق یہ زلزلہ جنوبی صوبہ اباراکی میں ہندوستانی وقت کے مطابق 13:38 پر آیا۔ اس کی گہرائی تقریباً 50 کلومیٹر تھی۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سونامی کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے۔ زلزلے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

اس سے عمارتیں لرز اٹھیں اور سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی

واضح ہو کہ 16 مارچ 2022 کو بھی جاپان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق، 7.3 کی شدت کا زلزلہ تقریباً 8 بجکر 6 منٹ پر ٹوکیو سے 297 کلومیٹر شمال مشرق میں آیاتھا۔اس سے عمارتیں لرز اٹھیں اور سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.3 ریکارڈ کی گئی اور کچھ علاقوں میں جاپانی زلزلے کی شدت کے پیمانے پر 6 سے زیادہ تھی۔

اسی علاقے میں سال 2011 کا زلزلہ آیا تھا جس نے بڑی تباہی مچائی تھی۔ 11 مارچ 2011 کو 9 شدت کا زلزلہ آیا جس کے بعد سونامی نے شمال مشرقی جاپان کو تباہ کر دیاتھا۔  زلزلے میں 18 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 5 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔ اس سانحے کو 10 سال ہو چکے ہیں لیکن اب تک فوکوشیما کے آس پاس کے لوگ اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے ہیں۔

اس سے قبل 22 جنوری کو صبح 1:08 بجے کے قریب جنوب مغربی اور مغربی جاپان میں زلزلہ آیاتھا جس نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔  شدت 6.4 ناپی گئی تھی۔ اس میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ زلزلے کا مرکز کیوشو جزیرے کے قریب 40 کلومیٹر (24.8 میل) کی گہرائی میں تھا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago