عالمی

سرگرم کارکن شعیب لون نے کشمیر میں سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کو اجاگر کیا

 اقوام متحدہ ، 5؍ اکتوبر

سرگرم کارکن شعیب لون نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ایک تقریب میں کشمیر میں سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کو اجاگر کیا ہے ۔  کشمیر میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے خاندان کے افراد، خاص طور پر خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “متاثرین اور خاندانوں پر، خاص طور پر خواتین کے حوالے سے خاموشی مسلط کی جاتی ہے۔

 ایک کارکن کے طور پر، میں نے ایسے متعدد واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے جہاں خواتین کو ان مظالم کے خلاف بولنے سے روکا جاتا ہے۔  یہ سب جانتے ہیں کہ عسکریت پسند مقامی لوگوں کی خواہشات کے خلاف اس طرح کی کارروائیوں کے دوران رہائشیوں کی جگہوں کو کس طرح استعمال کرتے رہتے ہیں۔

 سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی ہندوستان کے لیے ایک بنیادی تشویش بنی ہوئی ہے، مزید برآں، پاکستان پڑوسی ریاستوں کے لوگوں کے ذہنوں میں دہشت پیدا کرنے کے واحد مقصد کے ساتھ سرحد پار سے اپنے پراکسیوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

 کشمیر میں خواتین کی ہولناکیوں کو بیان کرتے ہوئے، لون نے کہا، “خواتین کی طرف سے غیر رضاکارانہ مشقت کے بے شمار واقعات ہیں – کھانا پکانا، صفائی کرنا، عسکریت پسندوں کو پناہ دینا، جنسی تشدد اور خواتین پر پچھلے کچھ سالوں سے حملہ، ہم نچلی سطح پر کام کر رہے ہیں۔  گزشتہ 15 سالوں کے دوران، ہزاروں شہری دہشت گردی میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ہزاروں دفاعی، نیم فوجی اور پولیس اہلکاروں کے علاوہ جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

سرحدوں کے پار منشیات، ہتھیاروں اورگولہ بارود کی دراندازی اور اسمگلنگ سرحدوں کی نگرانی کرنے والی تمام متعلقہ ایجنسیوں کے لیے مستقل اور مسلسل پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔   لون نے کہا کہ آ ج، سرحد پار دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے خاندان خوف اور خطرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

مجھے ان چیلنجوں سے نمٹنے اور خواتین پر خصوصی توجہ دینے اور مجرموں کے بارے میں رپورٹنگ کے ساتھ ایسے واقعات کی کوریج بڑھانے کے لیے بین الاقوامی برادری کے کردار پر پختہ یقین ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی 1373 انسداد دہشت گردی کمیٹی کا سربراہ ہے۔

  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) نے 29 اکتوبر 2022 کو ہندوستان میں اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹوریٹ (سی ٹی ای ڈی) کے تعاون سے “نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز” کے موضوع پر ایک خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکان میں البانیہ، برازیل، گبون، گھانا، بھارت، آئرلینڈ، کینیا، میکسیکو، ناروے اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ پانچ مستقل ارکان چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago