عالمی

افغانستان:افغانی خاندان پیٹ بھرنے کےلیےکیوں بیچ رہےہیں اپنےگھرکاسامان؟

 کابل،23؍ نومبر

ایک اوسط افغان خاندان  اپنی آمدنی کا82 فیصد بنیادی غذائی اجناس پر خرچ کرتا ہے۔برف باری کے موسم کے دوران، جس میں رہنے کی جگہ کو گرمانے کے لیے اضافی فنڈ کی ضرورت ہوتی ہے ایسے میں اپنا خرچ پورا کرنے کے لیے کئی افغان پریوار اپنا گھر کا سامان بیچنے پرمجبور ہیں۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس  کے آپریشنز کے ڈائریکٹر مارٹن شوپ کے مطابق، ایک اوسط افغان خاندان صرف 82 فیصد بنیادی غذائی اجناس کا متحمل ہو سکتا ہے،جو افغانستان کی معاشی اور انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ افغانوں کو دیکھتے ہیں جنہیں اپنا خرچہ پورا کرنے کے لیے واقعی اپنا سامان بیچنا پڑتا ہے اور جہاں انہیں گرم کرنے کے لیے سامان خریدنا پڑتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  انہوں نے کہا کہ پابندیاں ملک کو بروقت امداد اور ضروری سامان کی فراہمی میں ایک چیلنج ہیں۔اقتصادی ماہرین سید مسعود کا خیال ہے کہ “معاشی استحکام کو بینکوں اور کانوں کے ذریعے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔”

ایک اور ماہر اقتصادیات میر شکیب میر نے کہا، “بین الاقوامی بینکوں کے ساتھ بینکنگ تعلقات کی معطلی نے مختلف مقاصد جیسے کہ ٹریڈنگ کے لیے رقم کے لین دین میں مسائل پیدا کیے ہیں۔

اس کے علاوہ، انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی طرف سے رقم کی لین دین کو چیلنجوں کا سامنا رہا ہے۔

دریں اثنا، مقامی دکانداروں اور خوردہ فروشوں نے صارفین کی کم ہوتی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو ان کے خیال میں خاندانوں کو درپیش مالی چیلنجوں کی وجہ سے ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago