اسلام آباد ،23؍ نومبر
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا عسکری اداروں کے خلاف کھلے عام الزام تراشی اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اس سال اپریل میں ان کی حکومت کو “غیر قانونی طور پر” نکالنے کے لیے نام دینے کے کھیل نے تمام سرخ لکیروںکو پار کر دیا ہے جس کے چلتے انہیں راولپنڈی کا ‘ دشمن’ قرار دیا۔
نتیجتاً، خان کے لیے آگے کا راستہ مشکلات سے بھرا نظر آتا ہے۔ وہ اس بات سے پوری طرح واقف ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان سے ناخوش ہے، اور قتل کے حالیہ دعوی اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ اس کے راستے میں مزید کیا ہو رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسے ایک ‘ منصوبہ بند’ حکمت عملی کے طور پر دیکھا جاتا ہے جہاں اسے سب سے زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ اس لیے، اسٹیبلشمنٹ کے لیے ہاتھ میں کام عمران خان کو کمزور کرنا اور انھیں مستقبل کے انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا ہے۔
ایک حالیہ پیشرفت میں، دبئی میں مقیم پاکستانی تاجر عمر ظہور نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان کے سرکاری ذخیرے یا توشہ خانہ سے تحائف خریدے، جس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے عمران خان کو تحفے میں دی گئی 20 لاکھ امریکی ڈالر مالیت کی گراف کلائی گھڑی بھی شامل ہے۔
گزشتہ ماہ، پاکستان کے الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پانچ سال کے لیے سیاسی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے سے روک دیا تھا، جب حکومتی ادارے نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ انھوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے غیر ملکی رہنماؤں سے ملنے والے تحائف کے بارے میں حکام کو گمراہ کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…