ماسکو،25جون
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے تحت روس کی کرائے کی ملیشیا واگنرکے سربراہ ایوگینی پریگوزن بیلاروس منتقل ہوجائیں گے تاکہ روس کی فوجی قیادت کے خلاف مسلح بغاوت کا خاتمہ کیا جا سکے۔یہ بات کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوکاشینکو نے روسی صدر ولادی میر پوتین اور پریگوزن کے درمیان معاہدے میں ثالثی کی پیش کش کی تھی۔وہ پریگوڑن کو ذاتی طور پرگذشتہ قریباً 20 سال سے جانتے ہیں۔
پیسکوف نے کہا کہ مسلح بغاوت کے الزام میں پریگوزن کے خلاف شروع کیا گیا فوجداری مقدمہ ختم کر دیا جائے گا اور واگنرکے جن جنگجوؤں نے ان کے ”انصاف کے لیے مارچ“میں حصہ لیا تھا،انھیں روس کے لیے ان کی سابقہ خدمات کے اعتراف میں کسی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ان کے علاوہ جن جنگجوؤں نے اس بغاوت میں حصہ نہیں لیا تھا، وہ روسی وزارت دفاع کے ساتھ معاہدوں پر دست خط کریں گے۔وزارت دفاع یکم جولائی تک تمام خود مختار رضاکار فورسز کو اپنے کنٹرول میں لانے کی کوشش کررہی ہے۔اگرچہ خود صدر پوتین نے اس سے قبل بغاوت میں حصہ لینے والے جنگجوؤں کو سزا دینے کا عہد کیا تھا، لیکن پیسکوف نے کہا کہ معاہدے کا “اعلیٰ مقصد” تصادم اور خونریزی سے بچنا تھا۔
تاہم ترجمان نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ آیا پریگوزن کو ان کی حفاظت کی ضمانت کے علاوہ کوئی رعایت دی گئی ہے یا نہیں۔اس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ صدرپوتین نے پریگوزن کے لوگوں کو اپنی تمام فورسز واپس بلانے پر راضی کرنے کے لیے اپنا وعدہ دیا تھا۔
انھوں نے دن کے واقعات کو “المناک” قرار دیا ہے۔پیسکوف نے کہا:”مزید کوئی شرائط نہیں ہیں جن کے بارے میں، میں آپ کوکچھ بتا سکتا ہوں“۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…