کابل ،29دسمبر (انڈیا نیریٹو)
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ طالبان اور ملک کیلئے یہی بہتر ہے کہ وسیع تر ڈائیلاگ کے ذریعے تمام طبقات پر مشتمل حکومت قائم کی جائے اور آئین بنایا جائے۔ امریکی اخبار کو انٹرویو میں حامد کرزئی نے کہا کہ طالبان کے سینئر لیڈرز سے بات ہوتی رہتی ہے، اصولی طور پر طالبان بھی وسیع تر ڈائیلاگ پر متفق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لیے وہ پرامید ہیں کہ ایسا ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ افغانستان میں حکومت ٹوٹ جائے تاہم نمائندہ حکومت قائم ہونی چاہیے۔
سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ وہ افغانستان کو امریکہ، روس اور چین کے درمیان اختلافات کا مرکز دیکھنا نہیں چاہتے کیونکہ جو انیسویں اور بیسویں صدی میں ہوا وہی اب ہوتا نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ذمہ داری امریکہ اور افغانستان دونوں ہی پر عائد ہوتی ہے، کرزئی نے زوردیا کہ بائیڈن انتظامیہ افغانستان کے منجمد فنڈ بحال کرے۔حامد کرزئی نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے کہ دہشتگردی سے بدترین متاثر غریب ترین افراد کی رقم امریکہ میں نائن الیون کے متاثرین کو دیدی جائے، بائیڈن انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ افغانستان میں استحکام لائے۔سابق افغان صدر نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرنے کے نام پر لڑی گئی جنگ حقیقت میں افغان عوام کیخلاف تھی اور اسی لیے انہوں نے طالبان کی حمایت کی۔
کرزئی نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی ذمہ داری امریکہ پر عائد کی۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام ملکی صورتحال پر تشویش کا شکار ہیں، مگر جلد صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…