نئی دلی۔ 29؍ دسمبر(انڈیا نیریٹو)
روڈ ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ہندوستان 2024 کے آخر تک اپنی آٹوموبائل انڈسٹری کا حجم دوگنا کرکے 15 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے وہ اس شعبے میں دنیا کے سرفہرست ممالک میں سے ایک بن جائے گا۔
گڈکری نے یہ بھی کہا کہ ان کی وزارت اگلے سال 5 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ کام انجام دے گی، جس میں سے 2 لاکھ کروڑ روپے حکومت سے آئیں گے اور باقی کیپٹل مارکیٹ سے اٹھائے جائیں گے۔ “فی الحال ہماری آٹوموبائل انڈسٹری 7.5 لاکھ کروڑ روپے ہے اور ہم اسے 2024 کے آخر تک 15 لاکھ کروڑ روپے تک لے جانا چاہتے ہیں، اسے دنیا کے سب سے بڑے کار ساز اداروں میں سے ایک بنانا چاہتے ہیں، جس سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔
گڈکری نے مرچنٹس چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک ورچوئل سیشن میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک ملک میں زیادہ تر گاڑیاں متبادل ایندھن پر چلیں گی۔” ہم بائیو ایتھانول، بائیو سی این جی، بائیو ایل این جی اور گرین ہائیڈروجن جیسے متبادل، صاف اور سبز ایندھن تیار کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سبز ہائیڈروجن مستقبل کا ایندھن ہے۔ گڈکری نے انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ کی فہرست سازی کی کامیابی کے بارے میں بات کی جس نے سرمایہ کاروں کی بڑی دلچسپی حاصل کی۔ InvIT ایک اجتماعی سرمایہ کاری کی اسکیم ہے جو کہ
اس کو بھی دیکھیں
میوچل فنڈ کی طرح ہے، جو انفراسٹرکچر پراجیکٹس میں انفرادی اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے براہ راست سرمایہ کاری کے قابل بناتی ہے تاکہ آمدنی کا ایک چھوٹا سا حصہ واپسی کے طور پر حاصل کیا جا سکے۔
انہوں نے اپنی وزارت کی طرف سے سرمایہ کاری سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں فنڈنگ میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگلے سال ہم 5 لاکھ کروڑ روپے کا کام کریں گے۔ وزیر نے پلاسٹک، ربڑ اور دیگر جیسے ری سائیکل مواد کے زیادہ استعمال کے ساتھ بہتر معیار کے ساتھ تعمیراتی لاگت کو کم کرنے پر اپنی توجہ کے بارے میں بھی بتایا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…