کولکاتہ، 14 جنوری (انڈیا نیریٹو)
بنگلہ دیش میں آئندہ چند ماہ میں ہونے والے عام انتخابات کے لیے جوش و خروش شدت اختیار کرنے لگا ہے۔ انتخابات کے پیش نظر تمام پارٹیاں تنظیم کو مضبوط بنانے میں مصروف ہیں۔ اس معاملے میں حکمراں عوامی لیگ اپوزیشن جماعتوں سے بہت آگے دکھائی دیتی ہے۔
حال ہی میں عوامی لیگ کونسل کا اجلاس (ایگزیکٹیو میٹنگ) ہوا۔ اس دوران ہونے والے تنظیمی انتخابات میں پارٹی کی سربراہ شیخ حسینہ نے پرانے وفاداروں کے ساتھ ساتھ کچھ نئے چہروں کو بھی تنظیم کی ذمہ داریاں سونپی ہیں جو صاف ستھرے اور دیانتدار امیج کے لیڈر مانے جاتے ہیں۔
دوسری جانب بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) شیخ حسینہ کی حکومت کی قیادت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کرنے سے قاصر ہے۔ اس معاملے پر پارٹی میں دو نظریات ہیں۔ ایک فریق کا دعویٰ ہے کہ شیخ حسینہ کی قیادت میں الیکشن لڑنا فضول ہے کیونکہ ان کے دور میں منصفانہ انتخابات نہیں ہو سکتے۔ ذرائع کے مطابق لندن میں مقیم بی این پی رہنما طارق رحمان بھی اسی موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب بی این پی کے جنرل سیکریٹری مرزا فخر الاسلام عالمگیر اور پارٹی کے دیگر رہنماوں کا خیال ہے کہ انتخابات میں حصہ نہ لے کر بی این پی عملی طور پر تنہا ہو رہی ہے۔ بی این پی الیکشن پر مبنی جماعت ہے۔ قیادت کو ان لیڈروں کو عزت دینی چاہیے جو عوام کی نمائندگی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس ہنگامے کے درمیان بی این پی انتخابات میں جانے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہی ہے۔
دریں اثنا، عوامی لیگ کی قیادت نے حال ہی میں اپنے 13 اتحادیوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی ہے تاکہ چھوٹے اتحادی شراکت داروں کے ساتھ معاہدے کو مضبوط کیا جا سکے۔ عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری عبیدالقادر نے بھارت سے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کئی نئی جماعتیں عوامی لیگ سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عوامی لیگ دوبارہ الیکشن جیتنے جا رہی ہے۔
دوسری جانب قادر صدیقی کی قیادت میں کچھ چھوٹی اسلامی جماعتیں پہلے ہی عوامی لیگ کی قیادت سے رابطہ کر چکی ہیں اور انتخابی معاہدے کی پیشکش کر چکی ہیں۔ قادر نے کہا کہ عوامی لیگ کی قیادت ایسی تجاویز کو بہت اہمیت دے رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بنگلہ دیش کی سیاسی مساوات آنے والے سالوں میں کافی حد تک تبدیل ہونے کی امید ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…