جمعہ کو ترک ایوان صدر نے کہا ہے کہ شامی حکومت کے صدر بشار الاسد کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان سے ملاقات کی شرائط دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔
ترکیہ کا یہ ردعمل بشار الاسد کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بشار الاسد نے کہا تھا کہ جب تک ترکیہ شمالی شام سے اپنی افواج کو واپس نہیں بلا لیتا وہ ایردوان سے ملاقات نہیں کریں گے۔ بشار الاسد نے یہ بات جمعرات کو ایک روسی میڈیا آؤٹ لیٹ کے ذریعہ شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہی تھی۔
یہ بیانات ماسکو میں روس کے صدر پوتین سے بشار الاسد کی ملاقات کے بعد شائع کیے گئے ہیں۔ پوتین شام اور ترکیہ کے صدور کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں جو 2011 میں شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے منقطع ہو چکے ہیں۔
بشار الاسد نے روسی خبر ایجنسی ’’آر آئی اے نووستی‘‘ کو بتایا کہ کہ کوئی بھی ملاقات اس مرحلے تک پہنچنے سے منسلک ہے جس میں ترکیہ واضح طور پر اور بغیر کسی ابہام کے شام کی سرزمین سے مکمل انخلا کے لیے تیار ہے۔انہوں نے ترکیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ شمالی شام کے علاقوں پر قابض حکومت مخالف جنگجو گروپوں کی حمایت بند کردے۔
یہ واحد صورت ہے جس میں میرے اور ایردوان کے درمیان ملاقات ہو سکتی ہے۔ خیال رہے اس ہفتے ماسکو میں ایران، روس، ترکیہ اور شام کے سفارت کاروں کا اجلاس ہونے والا ہے۔ ان ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی تیاریاں جاری ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…