عالمی

نیوکلیائی طاقت رکھنے والے ملک کیلئےبھیک مانگنا شرمناک ہے:شہباز شریف

اسلام آباد۔ 16؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ ایٹمی طاقت بننے والے ملک کو اپنی گرتی ہوئی معیشت کے درمیان بھیک مانگنی پڑرہی ہے۔

ہفتہ کو پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس  کے پروبیشنری افسران کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مزید قرضوں کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں واقعی شرمندگی ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی قرضوں کا حصول پاکستان کے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کا صحیح حل نہیں ہے کیونکہ قرضوں کی وجہ سے قرضوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دوران، پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دینے تک فنانسنگ کو بڑھانے کے لیے فوری بنیادوں پر اضافی ڈپازٹس کے لیے دوست ممالک خصوصاً سعودی عرب سے رجوع کرنے پر غور کر رہا ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ سعودی حکام زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی کے درمیان پاکستان میں مزید ذخائر کے امکانات کا ‘ مطالعہ’ کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ غیر یقینی سیاسی صورتحال فیصلہ سازی کے عمل میں رکاوٹ ڈال رہی ہے، جس سے پالیسی سازوں کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے درکار سخت انتخاب کرنا مشکل ہو رہا ہے۔

حکومت کے پاس کام کرنے کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے

سرکاری ذرائع نےبتایا کہ حکومت کے پاس کام کرنے کے لیے زیادہ وقت نہیں ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان  کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ 6 جنوری تک، اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر صرف 4.3 بلین امریکی ڈالر تھے۔ کمرشل بینکوں کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر 5.8 بلین امریکی ڈالر تھے، جس سے ملک کے مجموعی ذخائر تقریباً 10.18 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئے۔

اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں گزشتہ 12 ماہ میں 12.3 بلین امریکی ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔ 22 جنوری 2022 کو 16.6 بلین امریکی ڈالر سے 6 جنوری 2023 کو 4.3 بلین امریکی ڈالر ہو گئے۔

چند دن پہلے شہباز نے اشارہ دیا تھا کہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان کا دورہ کر سکتا ہے، لیکن یہ ہونا ابھی باقی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آگے بڑھنے کے حوالے سے فہم و فراست کا فقدان ہے اور صورتحال اس موڑ پر پہنچ چکی ہے اور صرف واضح وژن کے ساتھ عمل ہی بحران کو ٹال سکتا ہے۔ مزید برآں، حکومت کی جانب سے دوست ممالک سے ڈالر کی آمد حاصل کرنے اور آئی ایم ایف پروگرام کے بحال ہونے تک انہیں برج فنانسنگ کے طور پر استعمال کرنے کی حکمت عملی اب تک ناکام رہی ہے۔

سعودی عرب جیسے دوست ممالک 2 بلین امریکی ڈالر کے اضافی ڈپازٹ کے امکانات کا مطالعہ کر رہے ہیں، لیکن  ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کرنے میں کتنا وقت لیں گے۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی موجودہ ڈپازٹس میں 2 بلین امریکی ڈالر کے رول اوور کرنے پر رضامندی ظاہر کی لیکن وزیراعظم کے دورہ ملک کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ بیان میں 1 بلین امریکی ڈالر کے اضافی ڈپازٹ کی درخواست کے بارے میں کوئی خاص بات نہیں کی گئی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافے اور ٹیکس کے اضافی اقدامات کرنے سمیت غیر مقبول فیصلے لینے میں ناکامی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے دورے کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago