Categories: عالمی

بیجنگ کا روس نواز رویہ یوکرین میں چینیوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیجنگ ، یکم مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یوکرین کی سرزمین میں جاری روسی فوجی کارروائیوں کے بارے میں بیجنگ کا کریملن نواز نقطہ نظر یوکرین میں پھنسے ہوئے چینی شہریوں کی حفاظت سے سمجھوتہ کر سکتا ہے۔ ویژن ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، کیف میں چینی سفارت خانے کے مطابق، جب روس نے ملک میں اپنی فوجی کارروائیوں کا آغاز کیا تو یوکرین میں تقریباً 6000 چینی شہری موجود تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چینی سفارت خانے نے ابتدائی طور پر اپنے شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی گاڑیوں پر عوامی جمہوریہ چین (<span dir="LTR">PRC</span>) کے جھنڈے آویزاں کریں جو کہ جاری تنازعہ سے متعلق ان کے غیر جانبدارانہ موقف کی علامت ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 تاہم، 26 فروری کو اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے، سفارت خانے نے اپنے شہریوں سے کہا کہ وہ "اپنی شناخت کی علامتوں کو ظاہر کرنے سے گریز کریں"، اشاعت نے ریڈیو فرانس انٹرنیشنل  کے حوالے سے رپورٹ کیا۔ چینی سفارت خانے نے <span dir="LTR">PRC</span>کے شہریوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ "یوکرائنی عوام کے ساتھ ہم آہنگی کے تعلقات" برقرار رکھیں اور "مخصوص مسائل پر محاذ آرائی سے گریز کریں۔" پورے تنازع میں چین کے روس نواز رویے کے ساتھ، <span dir="LTR">PRC</span>کے رنگ دکھانے نے یوکرین میں کچھ چینی شہریوں کو مشکل میں ڈال دیا۔ میں نے اپنی گاڑی پر قومی جھنڈا لگا دیا، جیسا کہ سفارت خانے نے کہا۔ پھر لوگوں نے میرا پیچھا کرنا شروع کر دیا، یہ کیا تھا،" میڈیا آؤٹ لیٹ نے ٹیلی گرام صارف کے حوالے سے بتایا۔ "</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کیا آپ میں اپنے الفاظ کی ذمہ داری لینے کی ہمت ہے؟ اپنے اوپر جھنڈا لگانا اور باہر جانا موت کی تلاش ہے۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ یہاں کے چینی مالدار اور اچھی سپلائی کرتے ہیں، اور اس کے علاوہ یہاں کے لوگوں کا خیال ہے کہ چینی روس کے حملے کی حمایت کرتے ہیں۔  ایک اور صارف نے چینی سفارت خانے کو برا بھلا کہا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگرچہ چینی وزارت خارجہ نے 23 فروری کو کہا تھا کہ یوکرین سمیت تمام اقوام کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیے، لیکن اس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر صورت حال کو بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 مزید برآں، چینی صدر شی جن پنگ نے 4 فروری کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک اہم اسٹریٹجک معاہدے پر دستخط کیے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو محفوظ بنایا گیا۔ مزید برآں، چینی سوشل میڈیا، جو روس نواز جذبات سے بھرا ہوا ہے، واضح طور پر بیجنگ کے کریملن نواز رویے کو ظاہر کرتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago