عالمی

‘ہم جنس پرست ہونا کوئی جرم نہیں : پوپ فرانسس

ویٹیکن سٹی ،26جنوری (انڈیا نیریٹو)

پو پ فرانسس نے ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے والے قوانین کی نکتہ چینی کی اور بشپس پر زور دیا کہ وہ ایل جی بی ٹی کیو افراد کا خیرمقدم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ خدا تمام بچوں سے پیار کرتا ہے اور کسی کے ساتھ تفریق نہیں کرتا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ہم جنس پرستوں کے خلاف قوانین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایسے لوگوں کا چرچ میں خیر مقدم کریں گے۔

وہ ہم جنس پرستوں کے خلاف کسی بھی تفریقی قانون سازی کی مخالفت کریں گے

انہوں نے گرجا گھروں پر زور دیا کہ ہم جنس پرستوں کے خلاف قوانین کے خاتمے کے لیے آگے آئیں۔انہوں نے کہا کہ خدا اپنے تمام بچوں سے ویسے ہی پیا ر کرتا ہے جیسے کے وہ ہیں اس لیے “وہ ہم جنس پرستوں کے خلاف کسی بھی تفریقی قانون سازی کی مخالفت کریں گے۔

پوپ فرانسس نے تسلیم کیا کہ دنیا کے کچھ حصوں میں کیتھولک بشپ ایسے قوانین کی حمایت کرتے ہیں جو ہم جنس پرستی کو جرم قرار دیتے ہیں یا ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے خلاف امتیازی سلوک کرتے ہیں، اور اس رویے کو “گناہ”کے طورپر پیش کرتے ہیں حالانکہ کچھ لوگوں میں یہ رجحان سماجی پس منظر کی وجہ سے پروان چڑھتا ہے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس(اے پی) کو دیے گئے ایک انٹرویو میں پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ہم جنس پرست ہونا کوئی جرم نہیں ہے اور اسے جرم قراردینے والے قوانین غیر منصفانہ ہیں۔

‘ دنیا بھر میں تقریباً67 ملکوں میں رضامندی کے باوجود ہم جنس سرگرمیوں کو جرم سمجھا جاتا ہے

انہوں نے بشپس پر زور دیا کہ وہ ہم جنس پرست افراد کے ساتھ اسی طرح مہربانی اور رحم دلی کے جذبے کا مظاہرہ کریں “جیسا کہ خدا ہم میں ہر ایک کے ساتھ کرتا ہے۔ ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین کو ختم کرانے کے لیے سرگرم تنظیم ‘ہیومن ڈگنیٹی ٹرسٹ’ کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً67 ملکوں میں رضامندی کے باوجود ہم جنس سرگرمیوں کو جرم سمجھا جاتا ہے۔

ان میں 11ملکوں میں اس کے مرتکب افراد کو موت کی سزا ہوسکتی ہے۔ امریکہ میں ایک درجن سے زائد ریاستوں میں قانون کی کتابوں میں ہم جنس پرست مخالف قوانین موجود ہیں حالانکہ سن 2003میں امریکی سپریم کورٹ نے انہیں غیر آئینی قراردے دیا تھا۔

اقوام متحدہ نے بھی بارہا ہم جنس پرستی کو مجرم قرار دینے والے قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قوانین رازداری کے حقوق اور تفریقی سلوک سے آزادی کے خلاف ہیں۔ یہ بین الاقوامی قانون کے تحت تمام لوگوں، بشمول مختلف جنسی رجحان اور صنفی شناخت، کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ممالک کی ذمہ داریوں کے بھی خلاف ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago