برازیلیا، 31 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
برازیل کو بالآخر نیا صدر مل گیا۔لوئزاناسیو لولا ڈا سلوا ملک کے اگلے صدر ہوں گے۔ انہوں نے صدر جائر بولسونارو کو شکست دی۔ بولسونارو دائیں بازو کے نظریے کے حامی ہیں۔ لولا نے اپنی تقریر میں امن اور اتحاد کی اپیل کی۔
شروع سے ہی زیادہ تر انتخابی سروے لولا کو عوام کا پسندیدہ امیدوار قرار دے رہے تھے۔ لولا کو انتخابات میں 50.8 فیصد اور بولسونارو کو 49.2 فیصد ووٹ ملے۔ لیفٹسٹ لولا اس سے قبل برازیل کے صدر رہ چکے ہیں۔ اب ایک دہائی بعد، انہوں نے صدر کے طور پر حیران کن واپسی کی ہے۔
لولا نے اپنی جیت کے بعد کہا کہ وہ ایک منقسم ملک کو متحد کریں گے۔انہوں نے ایمیزون کے جنگلات کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی تعاون بھی طلب کیا ہے۔ لولا نے کہا-”میں 21.5کروڑ برازیلیائی لوگوں کے لیے حکومت کروں گا، نہ کہ صرف ان لوگوں کے لیے جنہوں نے مجھے ووٹ دیا۔ دو برازیل نہیں ہیں۔ ہم ایک ملک، ایک لوگ، ایک عظیم قوم ہیں“۔
لوئز اناسیوڈا سیلوا کو لولا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 77 سالہ لولا 2002 میں برازیل کے پہلے ورکنگ طبقے کے صدر بنے۔ لولا نے دو سال کی مدت پوری کرنے کے بعد 2010 میں صدر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ اس وقت کے دوران لولا 90 فیصد کے قریب منظوری کی درجہ بندی کے ساتھ انتہائی مقبول سمجھا جاتا تھا۔
لولا 2003 سے 2010 تک برازیل کے صدر رہ چکے ہیں۔ لولا نے اپنے سیاسی کیرئیر میں چھٹی بار صدارتی انتخاب لڑا۔ انہوں نے پہلی بار 1989 میں برازیل کا صدارتی انتخاب لڑا۔
لولا کی ورکرز پارٹی سال 2018 میں بدعنوانی کے مقدمات میں پھنس گئی تھی۔ انہیں تین سال تک کی سزا بھگتنی پڑی۔ لولا پر برازیل کو کساد بازاری میں ڈالنے کا الزام تھا۔
انہیں 2018 میں کرپشن کے الزامات کی وجہ سے جیل بھیج دیا گیا تھا اور انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے بھی روک دیا گیا تھا۔ سال 2019 میں دائیں بازو کا نظریہ رکھنے والے جائربولسونارو نے ملک کی صدارت سنبھالی۔ بولسونارو نے صدارتی انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کی۔ لولا کی سزا 2019 کے آخر میں ختم کر دی گئی تھی۔ لولا نے پھر جائر بولسونارو کو شکست دینے کا عزم کیا۔… اور اپنی فتح کے بعد انہوں نے کہا – ”دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا پرامن انقلاب“۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…