نئی دہلی، 24 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
برطانوی سیاست میں تیزی سے تبدیل ہوتی ڈرامائی پیش رفت کی تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ وزیر اعظم کے عہدے کی دوڑ میں مضبوط سمجھے جانے والے بورس جانسن اپنے دعوے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ اس کے بعد ہندوستانی نژاد رشی سنک کے وزیر اعظم بننے کے سب سے زیادہ امکانات ہیں۔ سنک کے راستے میں پینی مورڈونٹ واحد چیلنج ہیں۔
برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کے مستعفی ہونے کے بعد نئے وزیراعظم کی دوڑ میں بھارتی رشی سنک اور سابق وزیراعظم بورس جانسن کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ جولائی میں بورس جانسن کے استعفیٰ کے بعد لز ٹرس اور رشی سنک نے اپنی امیدواری پیش کی تھی اور کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے لز ٹرس کو وزیر اعظم منتخب کیاتھا۔
اب جبکہ لز ٹرس نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، رشی سنک نئے وزیر اعظم کے لیے سب سے پسندیدہ نام کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ اس دوران بیرون ملک سے چھٹیاں ختم کرکے وطن واپس آنے والے بورس جانسن نئے وزیراعظم کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہوگئے۔
اب خبر یہ ہے کہ بورس جانسن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے عہدے کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں۔ جس کے بعد بھارتی نژاد رشی سنک کا اگلا وزیراعظم بننے کا راستہ صاف ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ انہیں اب تک 147 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے جب کہ دوسری دعویدار پینی مورڈونٹ کے حق میں تقریباً 25 ایم پی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…