لہاسا۔6؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)
تبت کی جلاوطن حکومت کے صدر پینپا تسیرنگ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین دلائی لامہ کی جانشینی میں مداخلت کے لیے گزشتہ 15 برسوں سے تیاری کر رہا ہے، اور اس صورت حال کے پیش نظر، ان کی انتظامیہ ایک جمہوری ٹرانزیکشن چاہتی ہے۔
ایک انٹرویو میں، تسیرنگ نے نشاندہی کی کہ 1995 میں چین کی کمیونسٹ حکومت کی جانب سے اپنے حریف پنچن لامہ کی تقرری کے دوبارہ پلے کی توقع کی جا سکتی ہے، جب دلائی لامہ کے ذریعے منتخب کردہ لڑکے کو عوام کی نظروں سے اوجھل کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ “موجودہ دلائی لامہ کے بعد جو کچھ ہوتا ہے وہ تبتیوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، خاص طور پر اگر چین-تبت تنازعہ کو حل نہیں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہہمیں یقین ہے کہ چین دلائی لامہ کی جانشینی کے عمل میں یقینی طور پر مداخلت کرے گا… وہ اس کے لیے پچھلے 15 سالوں سے تیاری کر رہے ہیں۔ تسیرنگ جو سکیونگ کا لقب بھی رکھتا ہے، نے کہا کہ چینی حکومت نے 2007 میں ایک “ڈکٹٹ” جاری کیا تھا کہ اسے تمام تناسخ لاموں کی جانشینی میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ مذہب کو سیاسی آلہ کے طور پر استعمال کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا.”انہوں نے (چینی) نے 1995 میں اس وقت مداخلت کی جب انہوں نے ایک لڑکے (گیانکین نوربو) کو پنچن لامہ کے طور پر چنا تھا۔ جس لڑکے کو تقدس مآب (دلائی لامہ( نے پنچن لامہ (گیدھون چوئی نیاما) کے طور پر پہچانا تھا، کو چھین لیا گیا اور ہمیں ابھی تک کوئی خبر نہیں ہے کہ آیا وہ زندہ ہے یا نہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…