بھوپال سے تعلق رکھنے والے معروف افسانہ نگار، ناقد اورصحافی نعیم کوثر آج بتاریخ 6 جنوری 2023 کو رضائے الٰہی سے وفات پاگئے۔ ان کے انتقال کی خبر سن کرمدھیہ پردیش کے ادبی حلقوں میں غم کا ماحول ہے۔
مدھیہ پردیش اردو اکادمی میں آج دوپہر تین بجے دن ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی جس میں ڈاکٹر نصرت مہدی، ڈائریکٹر، مدھیہ پردیش اردو اکادمی اور اکادمی کا اسٹاف شریک ہوا۔
ڈاکٹر نصرت مہدی نے اظہار خیال فرماتے ہوئے کہا کہ نعیم کوثر اردو کے معروف افسانہ نگار تھے جنہوں نے اپنے فن سے دنیائے اردو ادب میں بھوپال کا نام روشن کیا۔
ان کے 7 افسانوی مجموعے خوابوں کا مسیحا ( کل ۱۹ افسانے، ۱۹۹۹ء)، کال کوٹھری (کل ۱۸ افسانے، ۲۰۰۱ء)، رگ جاں کا لہو (ہندی افسانے، ۲۰۰۳ء) اقرار نامہ (کل ۱۴ افسانے ) ۲۰۰۶، چوتھا مجموعہ اگنی پریکشا ۲۰۰۹، آخری رات افسانے (۲۰۱۱)، کہرے کا چاند (۲۰۱۸) منظر عام پر آئے۔ ان کے فن کے حوالے سے حال ہی میں اقبال مسعود کی مرتب کردہ کتاب’’نعیم کوثر کی افسانوی کائنات‘‘بھی منظر عام پر آئی۔
ان کی حیات، فن و ادبی خدمات کے اعتراف میں بھوپال اور بیرون بھوپال کے کئی اداروں اور تنظیموں نے مختلف اعزازات سے نوازا۔ مدھیہ پردیش اردو اکادمی نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں سال 09-2008 میں انھیں ’’حامد سعید خاں‘ کل ہند اعزاز سے نوازا اور انھیں حکومت مدھیہ پردیش کے شکھر سمان سے بھی نوازا گیا۔ان کی ادبی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
آخر میں اکادمی کے اسٹاف نے انھیں خراج عقیدت پیش کیا اور اللہ ربُ العزت سے دعا کی کہ وہ نعیم کوثر کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…