چین کا دعویٰ ہے کہ وہ مکمل اقتصادی بحالی کی تیز رفتار لین میں داخل ہونے کے لیے توقعات سے تجاوز کر گیا ہے، کلیدی الیکٹرانک مصنوعات کی پیداوار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو کہ غیر مساوی بحالی کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح تاریخی بلندیوں کے قریب پہنچ رہی ہے، جس کے ساتھ ساتھ قرضوں کے خطرات اور عالمی ترقی کی رفتار میں کمی جیسے چیلنجز بھی شامل ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین کا معاشی نقطہ نظر ابھی بھی غیر یقینی صورتحال سے بھرا ہوا ہے۔
انٹیگریٹڈ سرکٹس کی پیداوار ایک سال پہلے کے مقابلے پہلی سہ ماہی میں 14.8 فیصد گر گئی۔ اس کے مقابلے میں، مائیکرو کمپیوٹر آلات کی پیداوار میں 22.5 فیصد کمی آئی، اور اسمارٹ فون کی پیداوار میں 13.8 فیصد کمی آئی۔
بلومبرگ نے نشاندہی کی کہ اوپو، ویوو اور ژیومی جیسے مقامی چینی اسمارٹ فون برانڈز کو ابھی سست روی سے نپٹنے کی ضرورت ہے۔ گھریلو فروخت میں کمی آ رہی ہے، اور امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایپل جیسے بین الاقوامی الیکٹرانکس برانڈز کو “میڈ اِن چائنا” کو کم کرنے اور پیداوار کو چین سے باہر منتقل کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
یہ چین کی ٹیکنالوجی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو بھارت، ویتنام اور تھائی لینڈ سے مقابلے کا سامنا کرتا ہے۔چین کی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو روکنے کے لیے امریکی حکومت کے اقدام نے کمیونسٹ پارٹی کے تکنیکی عزائم کو بھی نقصان پہنچایا ہے کیونکہ چینی مینوفیکچررز کو جدید ترین سلیکون چپس بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی تک رسائی سے انکار کر دیا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…