سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جھڑپوں میں ایک ہندوستانی سمیت 56 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تشدد میں کم از کم 595 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اس تصادم نے ایک بار پھر جمہوریت کی بحالی کی امیدوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ یہ جھڑپ فوج اور اس کے سابق اتحادی اور اب حریف ریپڈ سپورٹ فورس گروپ (آر ایس ایف) کے درمیان مہینوں کی کشیدگی کے بعد ہوئی ہے۔
عبدالفتح البرہان کی قیادت میں فوج نے ایک بیان میں آر ایس ایف کے ساتھ بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے اسے باغی ملیشیا قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب نیم فوجی گروپ آر ایس ایف نے مسلح افواج کے سربراہ کو مجرم قرار دیا ہے۔
سال 2021 میں ملک میں بغاوت ہوئی تھی اور اب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ دونوں کے درمیان تنازع جاری رہ سکتا ہے۔ یہ کشیدگی مسلح افواج میں جنرل محمد حمدان دگالو کی سربراہی میں آر ایس ایف کے انضمام پر کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی سے پیدا ہوئی ہے۔
فوج نے ہفتے کی شام ایک بیان میں کہا کہ اس کے فوجیوں نے ام درمان شہر میں آر ایس ایف کے تمام ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا ہے، جب کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے ارد گرد نیم فوجی چوکیوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ اتوار کے اوائل تک، 56 افراد ہلاک اور کم از کم 595 زخمی ہوئے تھے۔
دریں اثنا، خرطوم میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ مرنے والوں میں ایک ہندوستانی بھی شامل ہے، جس کی شناخت البرٹ آگسٹین کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ سوڈان میں ڈل گروپ کمپنی میں کام کرتا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…