Urdu News

چین میں کوروناسےحالات بے قابو،لوگوں کی جان بچاناہماری ترجیح:شی جن پنگ

بیجنگ، 27 دسمبر (انڈیا نیریٹو)

چین میں کورونا سے بگڑتے حالات کے درمیان پہلی مرتبہ چین کے صدر شی جن پنگ نے صحت حکام سے کہا ہے کہ وہ انفیکشن میں اچانک اضافے سے نمٹنے کے لیے ہدفی اقدامات کریں اور کہا ہے کہ چین کو کووڈ کی نئی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہیلتھ ورکرز کو ملک کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ٹارگیٹیڈ مہم چلانی چاہیے:چینی صدر

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کو ملک کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ٹارگیٹیڈ مہم چلانی چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق صدر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ صحت سے متعلق علم اور ہنر حاصل کرنے، ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور صحت مند طرز زندگی اپنانے کے لیے ان کی رہنمائی کریں تاکہ پورے معاشرے کے لیے اس وبا سے بچاؤ اور حفاظت کی جا سکے۔

کورونا کے نئے ویرینٹ کے کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے

دراصل، چین میں نئے ویریئنٹ بی ایف-7 کا قہر جاری ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب چینی صدر نے ملک میں کووڈ کی سنگین صورتحال پر تبصرہ کیا ہے۔ ان کی حکومت نے اس ماہ کے شروع میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد سخت صفر کوووڈ پالیسی تبدیل کردی تھی۔ جس کے بعد ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ کے کیسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

چین میں کورونا کی وجہ سے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں

آپ کو بتاتے چلیں کہ چین میں کورونا کی وجہ سے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ کئی شہروں میں قبرستان گھاٹ بھرے ہوئے ہیں، جب کہ اسپتالوں میں آئی سی یو وارڈوں میں مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے۔ اس درمیان، چینی حکومت نے بتایا ہے کہ پورے ملک میں کووڈ-19 کی وجہ سے کل سات افراد کی موت ہوئی ہے۔ چینی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک میں سب کچھ معمول پر ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن سے لیک ہونے والی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یکم سے 20 دسمبر تک ملک میں تقریباً 24.80 کروڑ آبادی کورونا انفیکشن کا شکار ہو چکی ہے۔ یہ تعداد ملک کی کل آبادی کا تقریباً 17.56 فیصد ہے۔

ادھر کورونا سے لڑنے کے لیے چین نے ویکسین لگانے کی رفتار بڑھا دی ہے۔ چین میں اب کورونا کے خلاف 13 قسم کی ویکسین کی منظوری دی گئی ہے۔ چین میں 90 فیصد سے زیادہ آبادی نے اب مکمل طور پر ویکسین حاصل کر لی ہے

Recommended