عالمی

پاکستان میں گھریلوتشددایک بڑی’لعنت’ہے:حقوق کارکن

  لاہور۔ 28؍فروری

 مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں، 40 فیصد خواتین کو اپنی زندگی میں جسمانی تشدد یا جذباتی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان میں مقیم دی نیوز انٹرنیشنل اخبار کی اطلاع کے مطابق ملک میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے گھریلو تشدد کو ایک وبائی بیماری قرار دیا ہے۔

 دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق پدرانہ ذہنیت، تنزلی کی معاشی صورتحال، مذہبی انتہا پسندی، بڑھتی ہوئی آبادی، امتیازی روایات اور موسمیاتی بحران کے اثرات، یہ سب پاکستانی معاشرے میں گھریلو تشدد کے لیے ایک بہترین ماحول فراہم کرتے ہیں۔

 پاکستان میں طلاق یافتہ، بیوہ اور الگ ہونے والی خواتین کو شادی شدہ خواتین سے زیادہ تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تشدد صرف ازدواجی تعلقات تک محدود نہیں ہے۔

پاکستان کے آخری ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے  کے مطابق، 15-49 سال کی عمر کی 39 فیصد خواتین، جنہوں نے کبھی شادی نہیں کی تھی، کسی وقت انٹیمیٹ پارٹنر وائلنس  کا نشانہ بننے کی اطلاع دی گئی۔ صرف 2021 میں پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے 14,189 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) نے حال ہی میں گوجرانوالہ میں آٹھ سالہ بچی کے قتل کا نوٹس لیا۔  اسے اس کے گھر والوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ این سی ایچ آر پنجاب کے دفتر کو رپورٹ کیے گئے ایک اور کیس میں خاتون کے شوہر کی موت کے بعد سسرال میں رہنے والی ایک ماں اور بیٹی کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کیا گیا اور جب انہوں نے پولیس سے شکایت کی تو دونوں کو سسرال والوں نے بری طرح مارا پیٹا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago