Categories: عالمی

مصراورترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی امور پر تفصیلی بات چیت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>مصراورترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی امور پر تفصیلی بات چیت</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قاہرہ،07مئی (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مصر اور ترکی نے قاہرہ میں دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی امور کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے اور اس کی بنیاد پر مزید اقدامات سے اتفاق کیا ہے۔قاہرہ میں دوروزہ بات چیت کے بعد جمعرات کو جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”طرفین مشاورت کے اس دور کے نتائج کا تجزیہ کریں گےاورانھوں نے آیندہ کے اقدامات سے اتفاق کیا ہے۔<span dir="LTR">“</span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ان مذاکرات میں ترکی اور مصر کے نائب وزرائے خارجہ کی قیادت میں وفود شریک تھے۔دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ کئی سال کے بعد اعلیٰ سطح پرباضابطہ طور پر یہ پہلا براہِ راست ٹاکرا ہے۔ترکی خطے میں امریکا کے اتحادی عرب ممالک کے ساتھ اپنے اختلافات کی خلیج پاٹنا چاہتا ہے اور ان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے لیکن مصر نے اب تک ترکی کی جانب سے شاخِ زیتون پیش کیے جانے کے ردعمل میں کسی زیادہ جوش وخروش کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔مشترکہ بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے وفود نے لیبیا ، شام ، عراق کی صورت حال اور بحرمتوسط کے خطے کے ممالک میں امن وسلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مصر کے دو انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا ہے کہ ترکی مصری اور لیبی حکام کے ساتھ ایک سہ فریقی اجلاس کو بھی تیار ہے تاکہ لیبیا میں غیرملکی جنگجووں کی موجودگی سمیت متنازع امور کو طے کیا جاسکے۔ترکی نے جمعرات کو الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ لیبیا سے تمام غیرملکی جنگجووں کے انخلا سے متفق ہے اور انھیں وہاں سے واپس چلے جانا چاہیے لیکن اس کا لیبی حکومت کے ساتھ ایک سمجھوتا ہے،اس کے تحت ترک فوجی لیبیا ہی میں تعینات رہیں گے۔ذرائع کے مطابق مہمان وفد نے مصری میزبانوں کو یہ بھی بتایا ہے کہ الاخوان المسلمون کے ترکی میں مقیم لیڈروں کو مصر کے حوالے نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ اب وہاں قانونی طور پر مقیم ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واضح رہے کہ ترکی اور مصر کے درمیان 2013ءمیں الاخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمدمرسی کی حکومت کی معزولی کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ترک صدر طیب ایردوآن کی جماعت انصاف اور ترقی پارٹی (آق) مصرکی قدیم مذہبی سیاسی جماعت الاخوان المسلمون کی اتحادی اور مددگاررہی ہے۔مصری صدرعبدالفتاح السیسی کی حکومت نے الاخوان المسلمون کوصدر مرسی کی معزولی کے بعد دہشت گرد قراردے دیا تھا اور اس کی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی تھی۔اس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سفیروں کو نکال دیا تھا اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کو ایک طاغوت قراردیا تھا۔مصری سکیورٹی فورسز نے الاخوان کے خلاف سخت کریک ڈاون کیا تھا۔ان معاندانہ کارروائیوں کے بعد الاخوان کے بہت سے لیڈر اور کارکنان ملک سے نقل مکانی کرکے ترکی چلے گئے تھے اور انھوں نے تب سے وہاں سیاسی پناہ لے رکھی ہے۔ترک حکومت نے ان میں سے بعض کو مستقل اقامت کے حقوق تفویض کردیے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مصر اور ترکی کے درمیان آبی حدود اور آف شور قدرتی وسائل پر تنازعات کے علاوہ لیبیا میں جاری خانہ جنگی کے بارے میں بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ دونوں ملک لیبیا میں متحارب گروپوں کی حمایت کررہے ہیں۔مصر لیبیا کے مشرقی شہر بنغازی سے تعلق رکھنے والے جنرل خلیفہ حفتر اور ان کے زیر قیادت لیبی قومی فوج کی حمایت کررہا ہے جبکہ ترکی طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کا حامی ہے۔ترکی مصر میں الاخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دینے کا بھی مخالف ہے حالانکہ اس نے اپنی سرزمین سے نشریات پیش کرنے والے مصری حزب اختلاف کے ملکیتی چینلوں سے کہا ہے کہ صدر عبدالفتاح السیسی پر تنقید کم کردیں۔ترک حکام نے قاہرہ مذاکرات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔تاہم ترکی کے نائب صدر فواد عکتے نےایک انٹرویو میں کہا ہے کہ انقرہ صرف مصر ہی نہیں بلکہ خطے کے ہر ملک کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کو تیار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ”اگر مصر اور ترکی مل کر آگے بڑھتے ہیں تو وہ خطے میں امن وترقی میں اہم کردار ادا کریں گے اور ان شاءاللہ مستقبل میں ایسا ہوگا۔<span dir="LTR">“</span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago