Categories: عالمی

امریکی فوجی اڈوں میں 21 ہزار افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے یورپ کو تشویش

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>امریکی فوجی اڈوں میں 21 ہزار افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے یورپ کو تشویش</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واشنگٹن،05ستمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یورپی ممالک امریکا سے اس بات کی یقین دہانی حاصل کرنے کے واسطے کوشاں ہیں کہ جن افغان پناہ گزینوں کو یورپ کی سرزمین پر امریکی فوجی اڈوں میں رکھا گیا ہے، انہیں امریکا منتقل کیا جائے گا۔امریکی ویب سائٹ<span dir="LTR">axios </span>کے مطابق جرمنی، اطالیہ اور ہسپانیہ میں امریکی فوجی اڈوں میں 21300 افغانیوں کو ٹھہرایا گیا ہے۔ یورپ میں امریکی عسکری کمان کے ترجمان چک بریچرڈ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان میں 17 ہزار افغانی جرمنی میں، 2500 اطالیہ میں اور 1800 ہسپانیہ میں رکھے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بریچرڈ نے مذکورہ ویب سائٹ کو بتایا کہ افغان پناہ گزین محض چند روز یورپ میں امریکی ٹھکانوں میں رہیں گے اور اس کے بعد امریکا روانہ ہو جائیں گے۔ البتہ ویب سائٹ نے امریکی وزارت خارجہ نیڈ پرائس کے بیان کا حوالہ دیا ہے۔انہوں نے جمعرات کے روز اپنے بیان میں تینوں ممالک میں ٹھہرائے گئے افغان پناہ گزینوں کے انجام کا انکشاف کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ لوگ امریکا میں داخلے کے لیے سیکورٹی چھان بین کے عمل میں ناکام ہو گئے تھے۔داخلہ امور کے لیے یورپی یونین کی خاتون کمشنر ایلفا جانسن کے مطابق تینوں یورپی ممالک کو واقعتا بہت سے اندیشے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
امریکی نیوز ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں ایلفا نے مزید کہا کہ میزبان ممالک پہلے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آیا یہ افغان مہمان واقعتا امریکا جائیں گے، اس کے بعد یہ ممالک بتا سکیں گے کہ وہ کیا کر سکتے ہیں۔امریکی ویب سائٹ<span dir="LTR">axios </span>کے مطابق یورپی یونین کی قیادت پناہ گزینوں کے کسی نئے بحران سے گریز کرنا چاہتی ہے۔ سال 2015میں 13 لاکھ افراد شام میں جاری جنگ کے نتیجے میں پناہ کے واسطے یورپی سرزمین پہنچ گئے تھے۔ایلفا جانسن نے یورپی یونین کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ سرحدوں پر افغانوں کے نمودار ہونے کے انتظار کے بجائے افغانوں کی دوبارہ آباد کاری کے حوالے سے پیشگی اقدامات کریں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago