چابہار بندرگاہ کے کثیر استعمال پر ہندوستان- وسطی ایشیا کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ کے دوران ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ رابطوں کے منصوبے ترجیحی توجہ کے مستحق ہیں اور یہ تجارتی اور اقتصادی تعاون اور ملکوں اور لوگوں کے درمیان رابطوں کے لیے ایک طاقت کا اضافہ ہو سکتے ہیں۔
چابہار پورٹ پر انڈیا-سنٹرل ایشیا جوائنٹ ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ 12-13 اپریل کو ممبئی میں ہوئی تاکہ زمینی بند خطے کو تزویراتی طور پر واقع بندرگاہ کے ذریعے بحر ہند کے علاقے تک رسائی کی ترغیب دی جائے۔
میٹنگ کی صدارت سیکرٹری (اقتصادی تعلقات) نے کی اور اس میں قازقستان، کرغیز جمہوریہ، تاجکستان، ترکمانستان اور جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تقریب کے خصوصی مدعو افراد میں اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے ملکی نمائندے، ایران کے نائب وزیر خارجہ اور افغانستان کے قونصل جنرل تھے۔ میٹنگ کے دوران، منیجنگ ڈائریکٹر، انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ نے چابہار بندرگاہ کے شاہد بہشتی ٹرمینل میں سہولیات اور موجودہ آپریشنز کے بارے میں ایک جامع پریزنٹیشن دی۔
اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے ملکی نمائندے نے گندم کی امداد کی فراہمی کے لیے افغانستان میں بھارت اور اقوام متحدہ کے عالمی خوراک پروگرام کے درمیان جاری تعاون پر ایک پریزنٹیشن دی۔
افغانستان کے قونصل جنرل نے افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی فراہمی اور افغان تاجروں اور تاجروں کے لیے اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیے چابہار بندرگاہ کی اہمیت پر زور دیا۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کے ساتھ ساتھ ہندوستان-سنٹرل ایشیا جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اگلا دور ایران میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ شرکا نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…