عالمی

گلگت بلتستان میں غیرمنصفانہ ٹیکسوں، زمینوں پر قبضے کے خلاف احتجاج جاری

 گلگت، 6؍ جنوری

گلگت بلتستان میں اسکردو شہر میں  مسلسل آٹھویں روز بھی بجلی کی قیمتوں میں غیر قانونی قبضے اور خطے میں حکام کی جانب سے غیر منصفانہ ٹیکسوں کے خلاف احتجاج جاری رہا۔

ایک ٹویٹ میں، نیشنل ایکویلیٹی پارٹی جموں کشمیر گلگت بلتستان اور لداخ  کے چیئرمین نے لکھا، گلگت  بلتستان کے  پی پی ایل نے  زمینوں پر ناجائز قبضے، سبسڈی میں کٹوتی کے مسائل پر  پاکستان  کے خلاف یادگارسکردو میں مسلسل 8ویں روز احتجاج کیا۔

  یہ احتجاج بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، کالے قوانین اور غیر منصفانہ ٹیکس لگانے کے خلاف جاری ہے لیکن   پاکستانی حکومت اور میڈیا نے اپنی آنکھیں اور کان بند کر رکھی ہیں۔

 وائس آف ویانا کے مطابق، زمینوں پر قبضے اور بھاری ٹیکسوں نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) گلگت بلتستان میں پاکستانی فوج کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا۔ 28 دسمبر کو گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں مقامی تاجروں اور مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے ارکان نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی، بازار بند اور گاڑیاں سڑکوں سے غائب رہیں۔

  ان میں سے زیادہ تر مظاہرے اسکردو، گلگت، ہنزہ اور غذر میں ہوئے، اور مبینہ طور پر منجمد درجہ حرارت کے باوجود ایک بڑے ہجوم نے شرکت کی۔

دریں اثناء سوشل میڈیا پر متعدد افراد نے کچھ ایسی ویڈیوز گردش کیں جن میں احتجاج کا ایک مختلف رخ دکھایا گیا جس میں گلگت کے علاقے منور میں پولیس نے مظاہرین پر براہ راست گولیاں برسائیں۔

 جی بی میں ’ریاست کی حمایت یافتہ‘ زمینوں پر قبضے کے معاملے کو اجاگر کرنے کے لیے باقاعدہ احتجاج ہوتے رہے ہیں۔  وائس آف ویانا کی رپورٹ کے مطابق، 2014 میں  گلگت بلتستان کے سی پیککے  ‘گیٹ وے’ بننے کے بعد سے سخت عمل میں شدت آئی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago