Categories: عالمی

آزادی مارچ کو لے کر عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنا حکومت پاکستان کے زیرغور

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستانی حکومت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے خلاف گزشتہ ماہ ان کی پارٹی کے ' آزادی مارچ' پر غداری کا مقدمہ درج کیا جائے جس کی وجہ سے اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔ سپریم کورٹ کےحکم کے   باوجود د عمران خان اور ان کے قافلے کے اسلام آباد میں داخل ہونے اور ڈی چوک کی طرف مارچ کرنے کے بعد پولیس اور پی ٹی آئی کے مارچ کرنے والوں کے درمیان متعدد جھڑپیں ہوئیں۔ بعد میں انہوں نے اپنا لانگ مارچ واپس لے لیا تھا اور پاکستان کی سپریم کورٹ سے مدد مانگی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کابینہ کے اہم اجلاس کے دوران شہباز شریف کی حکومت کے اعلیٰ حکام نے 25 مئی کو ہونے والے آزادی مارچ کے شرکاء کو بریفنگ دی۔عمران خان کے علاوہ حکام نے خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ محمود خان کے خلاف بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرنے پر غور کیا۔تاہم، کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے سامنے اپنی حتمی سفارشات پیش کرنے کے لیے اس معاملے پر مزید غور و خوض کرنے کے لیے اجلاس 6 جون تک ملتوی کر دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کمیٹی سے سفارش کرنے کی درخواست کی۔وفاقی کابینہ کو عمران خان پر غداری کا الزام لگانے کا کہا۔"پی ٹی آئی کا لانگ مارچ ' آزادی مارچ' کے بجائے ایک فتنہ اور فساد مارچ تھا کیونکہ یہ دارالحکومت پر مسلح بغاوت تھی۔ اس لیے میں نے کمیٹی پر زور دیا کہ وہ سی آر پی سی کی دفعہ 124 )اے) کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کرے۔ انہوں نے کہا، "منصوبہ بندی کے ساتھ، تقریباً 2500 شرپسندوں کو پہلے ہی اسلام آباد بھیجا گیا تھا اور انہوں نے عمران خان کی آمد سے قبل ڈی چوک پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔"</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 جمعرات کو، پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی( نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو ان کے خلاف درج 14 مقدمات میں 15 دن کے لیے قبل از گرفتاری ضمانت دے دی۔ یہ فیصلہ پارٹی کے چیئرمین کی جانب سے 25 مئی کو اپنے 'آزادی مارچ' کو ختم کرنے کے بعد سامنے آیا۔ عمران اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف دارالحکومت میں توڑ پھوڑ کے الزامات کے تحت اسلام آباد کے متعدد تھانوں میں 14 مقدمات درج کیے گئے تھے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago