بیجنگ، 12؍ جنوری
افریقی ممالک کے ساتھ چین کے بڑھتے ہوئے تعلقات کے درمیان، یہ عام طور پر بیجنگ کا معاشی اثر رہا ہے جس نے زیادہ تر سرخیوں پر قبضہ کیا ہے۔ لیکن جیسا کہ یوکرین میں جنگ جاری ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ چین بھی پورے افریقہ میں اپنے دفاعی اور حفاظتی اثر و رسوخ کو بڑھا رہا ہے – ایک ایسا رجحان ہے جو روس کے بازار میں حصہ لے سکتا ہے۔
افریقی ممالک کو ہتھیاروں کی برآمد کے علاوہ، چین نے کان کنی کی سہولیات، بندرگاہوں اور ریلوے کی حفاظت کے لیے نجی ملٹری اور سیکیورٹی کنٹریکٹرز( پی ایم ایس سی) برآمد کیے ہیں یہایسے منصوبے جن کی مالی اعانت بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے کی گئی ہے۔چینی پی ایم ایس سی15 افریقی ممالک میں کام کر رہے ہیں، جب کہ بیجنگ نے براعظم کے 17 ممالک کو ہتھیار یا اسلحہ برآمد کیا ہے۔
ایک امریکی تھنک ٹینک جس نے ایک نیا نقشہ تیار کیا ہے جو افریقہ میں چینی اور روسی فوجی اثر و رسوخ کا پتہ لگاتا ہے۔چین روس سے قدرے پیچھے ہے جس کے پرائیویٹ ملٹری اور سیکیورٹی کنٹریکٹرز نے 31 افریقی ممالک میں ٹھیکے جیتے ہیں۔
دسمبر کے آخر میں جاری ہونے والے رینڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، روس نے 14 افریقی ممالک کو ہتھیاروں کے نظام بھی برآمد کیے ہیں۔ چین اور روس سے افریقی ممالک کو فوجی کھیپوں میں ہوائی جہاز اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں، توپ خانہ، بکتر بند گاڑیاں، میزائل اور بحری جہاز شامل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…