عالمی

پاکستان غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے کیسے دبتا جارہا ہے؟

پرانے واجبات اگر وقت پرادا نہیں کئے تو ڈیفالٹ ہونےکا خطرہ

پاکستان کو 12 ماہ کی مدت میں غیر ملکی قرضہ اور پرانے واجبات کی ادائیگی کرنا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پاکستان کو 12 ماہ کی مدت(نومبر سے اکتوبر( کے دوران غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اورUSD 26.3 بلین کے قرض کی خدمات کے اخراجات برداشت کرنا ہے۔

سیکیورٹیز فرم نے ایک مختصر تبصرہ میں کہا، 12 ماہ کی فارورڈ بیرونی پرنسپل اور سود کی واجبات 26.3 بلین امریکی ڈالر تک بڑھ گئی، جس میں دسمبر 2022 اور جنوری 2023 میں یو ایس 8.9 بلین شامل ہیں۔ گزشتہ 11 ماہ کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی نچلی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

یہ حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈاور ایشیائی ترقیاتی بینک سے تازہ قرضوں کی آمد کے باوجود ہے۔ بڑھتے ہوئے قرضوں کی ادائیگی اور کم ہوتے ذخائر کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق نے ملک کو ایک نازک صورتحال میں ڈال دیا ہے۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق، اکنامک مینیجرز اپنی انگلیوں پر ہیں اور تقریباً ہر روز واضح کر رہے ہیں کہ ملک قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا اور کامیابی کے ساتھ تمام بین الاقوامی ادائیگیاں وقت پر کرے گا۔

پاکستانی حکومت بڑھتی ہوئی درآمدات پر قابو پانے کے لیے ہر حربہ آزما رہی ہے۔  اس کے لیے، وہ 1 جولائی 2022 کو رواں مالی سال کے آغاز سے ہی محدود زرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے کے لیے انتظامی اقدامات استعمال کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف کے 6.5 بلین امریکی ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت معیشت کے نویں جائزے میں مسلسل تاخیر نے ملک کے لیے غیر ملکی ادائیگی کی صورتحال کو مزید سخت کر دیا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago