نئی دہلی،14ستمبر 2021/ ڈاکٹر رینو سروپ ، سکریٹری محکمہ سائنس و ٹکنالوجی اور محکمہ حیاتیات ٹکنالوجی، وزارت سائنس و ٹکنالوجی نے سائنس کو آگے لے جانے اور فروغ دینے کے لئے برکس ینگ سائنٹسٹ فورم میں اشتراک ، تعاون اور روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے برکس ینگ سائنٹسٹ فورم (برکس وائی ایس ایف) کے چھٹے ایڈیشن کے ساتھ افتتاحی خطاب کے دوران کہا ، ہم وبائی مرض کے خلاف طاقتور جنگ لڑنے کے لئے دنیا بھر میں سائنس اور ٹکنالوجی کے اختراعی کردار کو بخوبی جانتے ہیں۔ اس فورم کا انعقاد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس اسٹیڈیز ، بنگلور (این آئی اے ایس) کے تعاون سے، سائنس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ اہتمام کیا گیا۔
ڈاکٹر سوروپ نے ممالک کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سائنس پر مبنی ایجنڈا رکھیں اور عالمی سطح پر مشترکہ موضوعات کی ترجمانی، تخلیق اور علم کے استعمال پر توجہ دیں۔ ڈیٹا کی تخلیق تجزیہ اور استعمال (ایپلی کیشن) کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتےہوئے ، انہوں نے کہاکہ ان میدانوں میں نوجوانوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی اور سائنس دانوں سے درخواست کی کہ وہ اہم بیماریوں کا جلد پتہ لگانے میں مدد کے لئے صحت سے متعلق ادویات ، جینومک ٹولس اور بائیو مارکر پر توجہ دیں۔ ڈاکٹر سوروپ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ڈیٹا کی تخلیق ، تجزیہ اور ایپلی کیشن کے لئے جدت اور انکیوبیشن کے ذریعہ مشغول رہیں۔
پروفیسر شیلش نائیک ، ڈائریکٹر (این آئی اے ایس) نے شرکا پر زور دیا کہ وہ مستقبل کے باہمی بات چیت اور نیٹ ورکنگ میں مشغول رہیں تاکہ پائیدار حل پیدا کئےجاسکیں اور مستقبل میں اختراعی اور جدیدمنتقلی کو آسان بنایا جاسکے۔ جناب سنجیو کے ورشنے
سربراہ بین الاقوامی تعاون، ڈی ایس ٹی، نے اس بات پر زور دیا کہ برکس کانفرنس سائنس دانوں کے درمیان مشترکہ مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک نیٹ ورک سازی کے موقع کے طور پر کام کرسکتی ہے۔ تعاون کی حوصلہ افزائی کے لئے، انہوں نے برکس وائس ایس ایف2021 کے اسپانسر کے تعاون سے فیلو شپ کی تجویز بھی پیش کی۔
فورم میں مختلف ممالک کے 125 سائنس دانوں نے شرکت کی۔ برازیل ، روس اور ہندستان کے وفود کی سربراہی بالترتیب جناب کارلوس ماتسوموتو، محترمہ البینا کوتوزوا اور ڈاکٹر اروند کمار نے کی جبکہ چین اور جنوبی افریقہ کے وفود کی سربراہی محترمہ لی وینجنگ اور ڈاکٹر اسٹینلے مفوسا نے کررہے تھے۔
برکس-وائی ایس ایف سربراہ کانفرنس سب سے پہلے ہندستان میں 2016 میں منعقد کی گئی، اس کے بعد 2017 میں چین میں،2018میں جنوبی افریقہ میں، 2019 میں برازیل میں اور 2020 میں روس میں منعقد کی گئی تھیں۔ بہترین نواجوان سائنس دانوں کو جدت کے بارے میں اعجاز برکس –وائی ایس ایف 2021 میں دیا جائے گا۔نوجوان اختراعی اعزاز برکس وائی ایس ایف کی توجہ کا مرکز رہا ہے اور اس ایوارڈ کو ڈی ایس ٹی، حکومت ہند کا تعاون حاصل ہے۔ اگلی کانفرنس 2022 میں چین کی جانب سے منعقد کی جائے گی۔