Categories: عالمی

پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ، بلوچستان میں ایک ہی دن میں پانچ قتل کی اطلاع

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ڈیرہ مراد جمالی ۔ 14 فروری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ ہفتے کے روز صوبہ بلوچستان میں غیرت کے نام پر پانچ افراد کو قتل کر دیا گیا۔ ۔ڈان نے پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ گزشتہ ایک دن کے دوران جعفرآباد، مستونگ اور حب کے علاقوں میں تین خواتین اور دو مردوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔ضلع جعفرآباد کے علاقے گوٹھ فقیر محمد میں جمعہ کی شام ایک شخص نے فائرنگ کر کے اپنی نوجوان بیوی بھتیجے کو قتل کر دیا۔جب کہ مستونگ شہر کے نواح میں ایک شخص اور اس کی بیوی کو ذبح کر دیا گیا۔اور حب کے علاقے میں ہفتے کے روز ایک خاتون ماہ جان کو اس کے دوسرے شوہر نے مبینہ طور پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں حالیہ اضافہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود ملک کے کئی علاقوں میں اس طرح کے تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔سندھ سوہائی ستھ نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق، اس طرح کے واقعات کے ساتھ، پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے کیونکہ اس نے گزشتہ سال 176 جانیں لی تھیں، جن میں زیادہ تر خواتین بھی شامل تھیں۔گزشتہ ہفتے، تنظیم کی بالترتیب چیئرپرسن اور شریک چیئرپرسن، ڈاکٹر عائشہ حسن دھاریجو اور ایڈووکیٹ فرزانہ کھوسو نے بتایا کہ صرف کندھ کوٹ، کشمور، جیکب آباد، شکارپور اور گھوٹکی اضلاع میں ایسے واقعات میں 93 افراد ہلاک ہوئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تنظیم کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق ضلع کندھ کوٹ کشمور میں 27 افراد (23 خواتین اور چار مرد(، ضلع جیکب آباد میں 26 افراد (14 خواتین اور 12 مرد(، شکارپور میں 23 افراد (18 خواتین اور پانچ مرد( ہلاک ہوئے۔ ڈان کے مطابق، 2021 میں ضلع گھوٹکی میں 17 افراد (14 خواتین اور تین مرد( ہلاک ہوئے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ غیرت کے نام پر قتل کے 649 مقدمات میں چارج شیٹ دائر کی گئی لیکن صرف 19 ملزمان کو سزا سنائی گئی۔ 136 مقدمات میں نامزد افراد کو بری کر دیا گیا جبکہ 494 مقدمات زیر سماعت تھے۔ انہوں نے تشویش کے ساتھ نوٹ کیا کہ سزا سنائے جانے کی شرح تقریباً دو فیصد دکھائی دیتی ہے، اور اس پوزیشن کو کمزور پراسیکیوشن، پولیس کی جانب سے سستی اور قانون اور انصاف کے نظام میں بے ضابطگیوں کو قرار دیا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago