Categories: عالمی

ٹیکس پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں کسانوں کی مشکلات میں اضافہ، کسان سڑکوں پر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان میں کسانوں کی پریشانی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مختلف گروپوں نے متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے ہیں کیونکہ عمران خان کی حکومت نے تمام ٹیکس چھوٹ واپس لے لی ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطالبے کو پورا کرنے کے لیے نئے ٹیکس نافذ کر دیے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور عوام کی مخالفت کے باوجود، عمران خان کی حکومت نے جنوری 2022 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض حاصل کرنے کے لیے مختلف ٹیکس چھوٹ واپس لینے کے لیے آگے بڑھا۔ ماہرین نے معیشت کے ستونوں پر سنگین منفی اثرات سے خبردار کیا تھا۔ اور زرعی شعبہ معاشی فیصلے کا پہلا شکار نظر آتا ہے۔ انٹرنیشنل فورم فار رائٹ اینڈ سیکیورٹی (  آئی ایف ایف  آر اے ایس) کے مطابق، کسان فصلوں کے ضروری سامان کی کمی، مہنگے زرعی آلات اور اوزار، اور زیادہ ٹیکسوں کے لیے خان حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
  آئی ایف ایف  آر اے ایس نے کہا کہ پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس میں چھوٹ میں کمی کے منحوس فیصلے نے زرعی معیشت کو توڑ دیا ہے، جو کہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ پاکستانی کسانوں نے غصے کا اظہار کیا ہے کیونکہ انہیں کھاد کی کمی اور بیجوں کی قیمتوں میں اضافہ کا سامنا ہے۔ ملک میں کسان زیادہ تر یوریا کو کھاد کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور اس کی کمی کھڑی فصلوں کو تباہ کر رہی ہے۔ صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک کسان، مختیار سومرو نے اسلام آباد حکومت کو بدانتظامی کا ذمہ دار ٹھہرایا جس نے بہت سے کسانوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 سومرو نے یہ بھی کہا کہ ان کی فصل زرد ہو گئی ہے اور یوریا کے بغیر ان کی نشوونما رک جائے گی، لیکن <span dir="LTR">IFFRAS</span>کے مطابق، مارکیٹ کے ڈیلرز مجھے یہ کہہ کر پھیرتے رہتے ہیں کہ اسٹاک کی کمی ہے۔ دریں اثناء عمران خان حکومت کی جانب سے منڈی میں دھاندلی کے خلاف سپلائی نہ کرنے اور بیجوں کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago