بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش نے سہ فریقی بجلی کے تجارتی معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے، جو کہ نئی دہلی کی تمام پڑوس میں توانائی سے زیادہ رابطہ قائم کرنے کی کوششوں کے مطابق ہے۔ معاملے سے واقف لوگوںنے بتایا کہ مجوزہ معاہدہ، اپنی نوعیت کا پہلا، تینوں ممالک نے اتفاق کیا ہے اور آنے والے مہینوں میں اس پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ یہ معاہدہ نیپال اور بنگلہ دیش کی طرف سے ہندوستانی گرڈ کے ذریعے بجلی کی تجارت کی اجازت دینے کے دیرینہ مطالبہ کو بھی پورا کرے گا۔
جون کے آغاز میں نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل کے نئی دہلی کے دورے کے دوران، انہوں نے اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی نے نیپال سے بنگلہ دیش کو پن بجلی کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کے منصوبوں کی نقاب کشائی کی۔ دہل نے کہا کہ شروعات 50 میگاواٹ کی برآمد سے کی جائے گی۔ حالانکہ لوگوں کا کہنا ہے کہ معاہدہ ہونے کے بعد اس میں تیزی لانے کا امکان ہے۔
یہ اقدام حالیہ برسوں میں بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال اور سری لنکا کے ساتھ بجلی کی ترسیل کے نیٹ ورکس اور پیٹرولیم پائپ لائنوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ توانائی سے رابطہ قائم کرنے کی ہندوستان کی کوششوں کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک غیر واضح مقصد چین پر پڑوسیوں کے انحصار کو کم کرنا بھی ہے۔ماضی میں پڑوسیوں کے ساتھ بجلی کی تجارت دوطرفہ معاہدوں کے تحت کی جاتی تھی۔
حالیہ برسوں میں بجلی کی سرحد پار تجارت کے لیے نئے رہنما خطوط کو حتمی شکل دینے نے نئے انتظامات کے لیے تعمیراتی بلاک کے طور پر کام کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…