Categories: عالمی

بھارت-ڈنمارک نے پانی سے متعلق چیلنجوں اور ایس ڈی جی سے نمٹنے کےلئے عالمی سطح کے اختراعی حل تلاش کرنے کی خاطر اٹل انوویشن مشن کے ذریعے عالمی اشتراک کے لئے ساجھیداری کی

<p>
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھارت-ڈنمارک باہمی سبز کلیدی ساجھیداری کے ایک حصے کے طورپر بھارت ایک عالمی درجے کا اختراعی ماحول تشکیل دینے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھانے کے لئے تیار ہے، جس کے لئے بھارت کے بنیادی پالیسی تھنک ٹینک نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن(اے آئی ایم)اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے نے آج باضابطہ طورپر اشتراک کا اعلان کیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس ساجھیداری کے تحت بھارت میں انوویشن سینٹر ڈنمارک اے آئی ایم کے مختلف موجودہ اور مستقبل کے اقدامات ، نیتی آیوگ اور اس سے فیض حاصل کرنے والے اداروں کی مدد کےلئے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرے گا اور ایس ڈی جی اہداف کو پورا کرنے کی خاطر عالمی سطح کے اختراعی سبز معیشت کی ساجھیداری کو فروغ دے گا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"><img alt="04.jpg" id="Picture_x0020_0" src="file:///C:/Users/Admin.HP/AppData/Local/Temp/msohtmlclip1/01/clip_image001.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 193.5pt; width: 406.5pt;" /></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے درمیان یہاں نیتی آیوگ کے دفتر میں اسٹیٹ منٹ آف انٹنٹ(ایس او آئی)پر دستخط کئے گئے ہیں۔ اس ایس او آئی کا مقصد خواہشمند کاروباریوں کے درمیان اختراعی اور کاروباری جذبے کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ طورپر کام کرنا ہے۔اس  ساجھیداری پر ڈنمارک کے سفارت خانے کی سرپرستی میں انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے) کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے گا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ میں اس اشتراک سے بہت زیادہ پر امید ہوں اور یہ امید رکھتا ہوں کہ ہم جو کچھ بھی کریں گے، ہم زراعت میں پانی کے استعمال پر بھی توجہ مرکوز کریں گے اور جس میں 92فیصد تک پانی استعمال کیا جاتا ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ اس اشتراک سے  ہم دیگر کے علاوہ اس شعبے کے لئے کوئی بہت اہم اختراعی کام کرسکیں گے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور ڈنمارک کے درمیان ساجھیداری کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں مؤثر اختراعات کے لئے اس ساجھیداری میں وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے عالمی اشتراک کے ذریعے ہم چیلنج بھرے اس دور میں بھی زیادہ تیز تر طریقے سے نتائج حاصل کرنے کی خاطر تحقیق و ترقی کی کوششوں کو مربوط کرسکتے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھارت میں ڈنمارک کے سفیر فریڈی سووین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانی ایک ایسا مادہ ہے، جس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور ہمیں اس کا استعمال کرنے کےلئے ہر طرح کی اختراعی سوچ کی ضرورت ہے،تاکہ مستقبل کی نسلوں کو موجودہ پس منظر کے مقابلےپانی کے زیادہ چیلنجوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">سفیر موصوف نے تین کلیدی اور اہم نکات پر زور دیا ، جن میں پانی ، خواتین اور دنیا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے، اس لیے موجودہ اور مستقبل کے نسلوں کےلئے اس کی اہمیت کو نہیں بھلا یا جاسکتا۔ خواتین کو بااختیار بنانا کسی بھی ملک کی ترقی کی کلید ہے اور دنیا کے اہداف کی پایہ داری کے لئے اہم ہے۔اگر ہم پانی کے بندوبست اور چیلنجوں کو حل نہیں کرسکتے تو یہ پوری دنیا کے زندگی پر اثرانداز ہوگا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">انہوں نے اُن 10 اختراعات پر زور دیا ، جن کی ڈنمارک اور بھارت نے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پانی سے متعلق اخترعات کے چیلنج کے ذریعے نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 10اختراعات پانی کے مسئلے کو حل کرنے میں اہم رول ادا کریں گی اور وسیع امور کو حل کرنے کی خاطر اس ساجھیداری کے ذریعے ایسی بہت سی مشترکہ اختراعات کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اشتراک سے بھارت کو درپیش پانی کے مسئلے کو حل کرنے کےلئے ڈنمارک کی اختراعات کو کام میں لینے کی اجازت دی جائے گی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ میں اٹل انوویشن مشن کے مشن ڈائریکٹر آر رمانن نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے تمام اقدامات میں ایک جامع اشتراک ہے، جو ایس ڈی جی اہداف پر خاص طورپر توجہ مرکوز کررہی ہے کہ کس طرح ایس ڈی جی کے اہداف کو مصنوعات میں تبدیل کرکے انہیں پوری عالمی مارکیٹ میں پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے)اور ڈنمارک ٹیکنیکل یونیورسٹی(ڈی ٹی یو)کے ساتھ پانی کے چیلنج کو حل کرنے کےلئے شروع کی گئی اختراع بہت کامیاب ہے اور اس کے نتیجے میں ڈنمارک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">انہوں نے مزید کہا کہ اس چیلنج میں جن 10 اختراعی ٹیموں کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں خاص طورپر اس مقصد کےلئے ساجھیداروں کے ذریعے اپنی مصنوعات تیار کرنے کی خاطر مدد فراہم کی جارہی ہے۔بھارتی ٹیمیں ، 5دوسرے ملکوں کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اب مئی 2021ء میں ہونے والے عالمی فائنل میں شرکت کریں گی۔انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے کے درمیان اشتراک دونوں فریقوں کو اس طرح مزید اختراعی چیلنج حل کرنے کی ہمت افزائی کریں گے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس دوران ایس او آئی کے ایک حصے کے طورپر اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے ذریعے بھارتی اختراع کاروں کی مدد کی جائے گی اور ڈنمارک کی تکنیکی مہارت تک رسائی فراہم کی جائے گی اور ڈنمارک کے اختراع کاروں کو ہندوستان کے لئے خصوصی حل تلاش کرنے کےلئے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اے آئی ایم-آئی سی ڈی کے، کو اے آئی ایم-ڈنمارک اسکولی طلباء کے اختراعی تبادلے اور مشترکہ طورپر اختراعات تیار کرنے ، بھارت-ڈنمارک اختراعی چیلنج کی میزبانی اور اسٹارٹ اَپس کے فروغ اور کاروبار کے فروغ کی تقریبات اور مسابقت کو دونوں فریقوں کے ذریعے ہمت افزائی کی جائے گی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے نے آبی چیلنج سے نمٹنے کےلئے اشتراک کو منظوری دی ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان ایس او آئی مستقبل میں ہونے والی اس طرح کی اشتراک کےلئے راہ ہموار کریں گی اور دونوں ملکوں کے درمیان اختراعات کے تبادلے میں اضافہ ہوگا۔</span></span></span><span style="text-align: center;"> </span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھارت-ڈنمارک باہمی سبز کلیدی ساجھیداری کے ایک حصے کے طورپر بھارت ایک عالمی درجے کا اختراعی ماحول تشکیل دینے کی جانب ایک بڑا قدم اٹھانے کے لئے تیار ہے، جس کے لئے بھارت کے بنیادی پالیسی تھنک ٹینک نیتی آیوگ کے اٹل انوویشن مشن(اے آئی ایم)اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے نے آج باضابطہ طورپر اشتراک کا اعلان کیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس ساجھیداری کے تحت بھارت میں انوویشن سینٹر ڈنمارک اے آئی ایم کے مختلف موجودہ اور مستقبل کے اقدامات ، نیتی آیوگ اور اس سے فیض حاصل کرنے والے اداروں کی مدد کےلئے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرے گا اور ایس ڈی جی اہداف کو پورا کرنے کی خاطر عالمی سطح کے اختراعی سبز معیشت کی ساجھیداری کو فروغ دے گا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"><img alt="04.jpg" id="Picture_x0020_0" src="file:///C:/Users/Admin.HP/AppData/Local/Temp/msohtmlclip1/01/clip_image001.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 193.5pt; width: 406.5pt;" /></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے درمیان یہاں نیتی آیوگ کے دفتر میں اسٹیٹ منٹ آف انٹنٹ(ایس او آئی)پر دستخط کئے گئے ہیں۔ اس ایس او آئی کا مقصد خواہشمند کاروباریوں کے درمیان اختراعی اور کاروباری جذبے کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ طورپر کام کرنا ہے۔اس  ساجھیداری پر ڈنمارک کے سفارت خانے کی سرپرستی میں انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے) کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے گا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے اس اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ میں اس اشتراک سے بہت زیادہ پر امید ہوں اور یہ امید رکھتا ہوں کہ ہم جو کچھ بھی کریں گے، ہم زراعت میں پانی کے استعمال پر بھی توجہ مرکوز کریں گے اور جس میں 92فیصد تک پانی استعمال کیا جاتا ہے۔میں امید کرتا ہوں کہ اس اشتراک سے  ہم دیگر کے علاوہ اس شعبے کے لئے کوئی بہت اہم اختراعی کام کرسکیں گے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور ڈنمارک کے درمیان ساجھیداری کے وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں میں مؤثر اختراعات کے لئے اس ساجھیداری میں وسیع امکانات ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے عالمی اشتراک کے ذریعے ہم چیلنج بھرے اس دور میں بھی زیادہ تیز تر طریقے سے نتائج حاصل کرنے کی خاطر تحقیق و ترقی کی کوششوں کو مربوط کرسکتے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھارت میں ڈنمارک کے سفیر فریڈی سووین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانی ایک ایسا مادہ ہے، جس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور ہمیں اس کا استعمال کرنے کےلئے ہر طرح کی اختراعی سوچ کی ضرورت ہے،تاکہ مستقبل کی نسلوں کو موجودہ پس منظر کے مقابلےپانی کے زیادہ چیلنجوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">سفیر موصوف نے تین کلیدی اور اہم نکات پر زور دیا ، جن میں پانی ، خواتین اور دنیا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی زندگی کا سرچشمہ ہے، اس لیے موجودہ اور مستقبل کے نسلوں کےلئے اس کی اہمیت کو نہیں بھلا یا جاسکتا۔ خواتین کو بااختیار بنانا کسی بھی ملک کی ترقی کی کلید ہے اور دنیا کے اہداف کی پایہ داری کے لئے اہم ہے۔اگر ہم پانی کے بندوبست اور چیلنجوں کو حل نہیں کرسکتے تو یہ پوری دنیا کے زندگی پر اثرانداز ہوگا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">انہوں نے اُن 10 اختراعات پر زور دیا ، جن کی ڈنمارک اور بھارت نے اے آئی ایم کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پانی سے متعلق اخترعات کے چیلنج کے ذریعے نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 10اختراعات پانی کے مسئلے کو حل کرنے میں اہم رول ادا کریں گی اور وسیع امور کو حل کرنے کی خاطر اس ساجھیداری کے ذریعے ایسی بہت سی مشترکہ اختراعات کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اشتراک سے بھارت کو درپیش پانی کے مسئلے کو حل کرنے کےلئے ڈنمارک کی اختراعات کو کام میں لینے کی اجازت دی جائے گی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ میں اٹل انوویشن مشن کے مشن ڈائریکٹر آر رمانن نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ہمارے تمام اقدامات میں ایک جامع اشتراک ہے، جو ایس ڈی جی اہداف پر خاص طورپر توجہ مرکوز کررہی ہے کہ کس طرح ایس ڈی جی کے اہداف کو مصنوعات میں تبدیل کرکے انہیں پوری عالمی مارکیٹ میں پہنچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ انوویشن سینٹر ڈنمارک (آئی سی ڈی کے)اور ڈنمارک ٹیکنیکل یونیورسٹی(ڈی ٹی یو)کے ساتھ پانی کے چیلنج کو حل کرنے کےلئے شروع کی گئی اختراع بہت کامیاب ہے اور اس کے نتیجے میں ڈنمارک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">انہوں نے مزید کہا کہ اس چیلنج میں جن 10 اختراعی ٹیموں کی نشاندہی کی گئی ہے، انہیں خاص طورپر اس مقصد کےلئے ساجھیداروں کے ذریعے اپنی مصنوعات تیار کرنے کی خاطر مدد فراہم کی جارہی ہے۔بھارتی ٹیمیں ، 5دوسرے ملکوں کے اپنے ساتھیوں کے ساتھ اب مئی 2021ء میں ہونے والے عالمی فائنل میں شرکت کریں گی۔انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے کے درمیان اشتراک دونوں فریقوں کو اس طرح مزید اختراعی چیلنج حل کرنے کی ہمت افزائی کریں گے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس دوران ایس او آئی کے ایک حصے کے طورپر اے آئی ایم اور بھارت میں ڈنمارک کے سفارت خانے کے ذریعے بھارتی اختراع کاروں کی مدد کی جائے گی اور ڈنمارک کی تکنیکی مہارت تک رسائی فراہم کی جائے گی اور ڈنمارک کے اختراع کاروں کو ہندوستان کے لئے خصوصی حل تلاش کرنے کےلئے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اے آئی ایم-آئی سی ڈی کے، کو اے آئی ایم-ڈنمارک اسکولی طلباء کے اختراعی تبادلے اور مشترکہ طورپر اختراعات تیار کرنے ، بھارت-ڈنمارک اختراعی چیلنج کی میزبانی اور اسٹارٹ اَپس کے فروغ اور کاروبار کے فروغ کی تقریبات اور مسابقت کو دونوں فریقوں کے ذریعے ہمت افزائی کی جائے گی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اے آئی ایم اور آئی سی ڈی کے نے آبی چیلنج سے نمٹنے کےلئے اشتراک کو منظوری دی ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان ایس او آئی مستقبل میں ہونے والی اس طرح کی اشتراک کےلئے راہ ہموار کریں گی اور دونوں ملکوں کے درمیان اختراعات کے تبادلے میں اضافہ ہوگا۔</span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago